Tafseer-e-Majidi - At-Tawba : 22
خٰلِدِیْنَ فِیْهَاۤ اَبَدًا١ؕ اِنَّ اللّٰهَ عِنْدَهٗۤ اَجْرٌ عَظِیْمٌ
خٰلِدِيْنَ : ہمیشہ رہیں گے فِيْهَآ : اس میں اَبَدًا : ہمیشہ اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ عِنْدَهٗٓ : اس کے ہاں اَجْرٌ : اجر عَظِيْمٌ : عظیم
ان میں یہ ہمیشہ ہمیش کیلئے رہیں گے بیشک اللہ ہی کے پاس بڑا اجر ہے،34 ۔
34 ۔ یہاں خلود کے ساتھ (آیت) ” ابدا “۔ کی بھی تصریح کردی ہے کہ محض خلود کے معنی زمانہ طویل کے بھی آتے ہیں۔ اکد الخلود بالتابید لانہ قد یستعمل للمکث الطویل (بیضاوی) اور یہ حقیقت ایک بار اور صاف ہوگئی ہے کہ اجر جنت عظیم وگرانقدر ہونے کے ساتھ دائمی اور غیر منقطع بھی ہوگا۔ (آیت) ” لا تتخذوا ابآء کم واخوانکم اولیآء “۔ جس محبت سے یہاں ممانعت ہورہی ہے اس سے محبت طبعی مراد نہیں ہے وہ تو ہر عزیز سے ہونا بہتر ہے، قید صرف یہ لگا دی ہے کہ وہ محبت طبعی عمل میں محبت ایمانی پر غالب نہ آنے پائے، مغلوب ہی رہے اور غالب ہمیشہ ہر معاملہ میں محبت ایمانی رہے۔
Top