Tafseer-e-Majidi - At-Tawba : 83
فَاِنْ رَّجَعَكَ اللّٰهُ اِلٰى طَآئِفَةٍ مِّنْهُمْ فَاسْتَاْذَنُوْكَ لِلْخُرُوْجِ فَقُلْ لَّنْ تَخْرُجُوْا مَعِیَ اَبَدًا وَّ لَنْ تُقَاتِلُوْا مَعِیَ عَدُوًّا١ؕ اِنَّكُمْ رَضِیْتُمْ بِالْقُعُوْدِ اَوَّلَ مَرَّةٍ فَاقْعُدُوْا مَعَ الْخٰلِفِیْنَ
فَاِنْ : پھر اگر رَّجَعَكَ : وہ آپ کو واپس لے جائے اللّٰهُ : اللہ اِلٰى : طرف طَآئِفَةٍ : کسی گروہ مِّنْهُمْ : ان سے فَاسْتَاْذَنُوْكَ : پھر وہ آپ سے اجازت مانگیں لِلْخُرُوْجِ : نکلنے کے لیے فَقُلْ : تو آپ کہ دیں لَّنْ تَخْرُجُوْا : تم ہرگز نہ نکلو گے مَعِيَ : میرے ساتھ اَبَدًا : کبھی بھی وَّ : اور لَنْ تُقَاتِلُوْا : ہرگز نہ لڑوگے مَعِيَ : میرے ساتھ عَدُوًّا : دشمن اِنَّكُمْ : بیشک تم رَضِيْتُمْ : تم نے پسند کیا بِالْقُعُوْدِ : بیٹھ رہنے کو اَوَّلَ : پہلی مَرَّةٍ : بار فَاقْعُدُوْا : سو تم بیٹھو مَعَ : ساتھ الْخٰلِفِيْنَ : پیچھے رہ جانے والے
تو اگر اللہ آپ کو واپس لائے ان کے کسی گروہ کی طرف اور یہ لوگ آپ سے (ساتھ چلنے کی اجازت مانگیں تو آپ کہہ دیجیے کہ تم کبھی بھی میرے ساتھ نہ چلو گے، اور نہ میرے ہمراہ ہو کر کسی دشمن (دین) سے لڑو گے،153 ۔ تم وہی ہو کہ پہلی بار بھی تم نے بیٹھے رہنے کو پسند کیا تھا سو پیچھے رہ جانے والے معذوروں کے ساتھ اب بھی بیٹھے رہو،154 ۔
153 ۔ (تمہارے دل کا خبث اللہ نے مجھ پر روشن کردیا۔ اسی وحی الہی کے بھروسہ پر میں یہ وثوق سے کہہ رہا ہوں) (آیت) ” فاستاذنوک “۔ یہ ان کا اجازت طلب کرنا خوشامد وتملق کی راہ سے ہوگا۔ 154 ۔ (اس لئے کہ دل میں عزم بھی تمہارے اب بھی یہی ہے) الخالفین۔ یعنی وہ کل لوگ جو کسی عذر حقیقی کی بنا پر پیچھے رہ گئے، مثلا بیمار یا بوڑھے یا بچے یا عورتیں۔ اے المتخلفین لعدم لیاقتھم کالنساء والصبیان والرجال العاجزین وجمع المذکر للتغلب (روح) و تفسیر الخالف بالمتخلف ھو الماثور عن اکثر المفسرین السلف (روح)
Top