Tafseer-e-Mazhari - Hud : 26
اَنْ لَّا تَعْبُدُوْۤا اِلَّا اللّٰهَ١ؕ اِنِّیْۤ اَخَافُ عَلَیْكُمْ عَذَابَ یَوْمٍ اَلِیْمٍ
اَنْ : کہ لَّا تَعْبُدُوْٓا : نہ پرستش کرو تم اِلَّا : سوائے اللّٰهَ : اللہ اِنِّىْٓ اَخَافُ : بیشک میں ڈرتا ہوں عَلَيْكُمْ : تم پر عَذَابَ : عذاب يَوْمٍ اَلِيْمٍ : دکھ دینے والا دن
کہ خدا کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو۔ مجھے تمہاری نسبت عذاب الیم کا خوف ہے
ان لا تعبدوا الا اللہ انی اخاف علیکم عذاب یوم الیم۔ کھول کر بیان کر رہا ہوں کہ اللہ کے سوا کسی کی پوجا نہ کرو (اگر ایسا نہ کرو گے تو) مجھے دکھ والے دن کے عذاب کا تمہارے متعلق ڈر ہے۔ الیم بمعنی الم رساں (دکھ دینے والا) نہ حقیقت میں عذاب کی صفت ہے ‘ نہ وقت عذاب کی بلکہ عذاب دینے والا حقیقت میں الم رساں ہوتا ہے۔ عذاب اور زمان عذاب کی صفت اس کو مجازاً قرار دے دیا جاتا ہے۔
Top