Tafseer-e-Mazhari - Hud : 95
كَاَنْ لَّمْ یَغْنَوْا فِیْهَا١ؕ اَلَا بُعْدًا لِّمَدْیَنَ كَمَا بَعِدَتْ ثَمُوْدُ۠   ۧ
كَاَنْ : گویا لَّمْ يَغْنَوْا : وہ نہیں بسے فِيْهَا : اس میں (وہاں) اَلَا : یاد رکھو بُعْدًا : دوری ہے لِّمَدْيَنَ : مدین کے لیے كَمَا بَعِدَتْ : جیسے دور ہوئے ثَمُوْدُ : ثمود
گویا ان میں کبھی بسے ہی نہ تھے۔ سن رکھو کہ مدین پر (ویسی ہی) پھٹکار ہے جیسی ثمود پر پھٹکار تھی
کان لم یغنوا فیھا ایسا معلوم ہوتا تھا کہ وہ گھروں میں زندگی کی حالت میں رہتے ہی نہ تھے (یعنی گھر اجاڑ ہوگئے) ۔ الا بعد المدین کما بعدت ثمود خوب سن (اور عبرت حاصل کرو) کہ مدین کو رحمت سے دوری ہوئی جیسے ثمود رحمت سے دور ہوئے تھے۔ قوم ثمود کی ہلاکت بھی ایک چیخ سے ہوئی تھی ‘ اس لئے اہل مدین کی ہلاکت کو قوم ثمود کی ہلاکت سے تشبیہ دی۔ فرق اتنا تھا کہ قوم ثمود کی ہلاکت زمین کی اندرونی چیخ سے ہوئی تھی اور قوم شعیب کی ہلاکت آسمانی چیخ سے۔ بَعُدَ (باب کرم) اصل ہے اور بَعِدَ (باب سمع سے) بھی آیا ہے ‘ دونوں کا مصدر بعد آتا ہے۔ بَعُدَ (باب کرم) دور ہوگیا۔ بَعِدَ (باب سمع) ہلاک ہونے کی وجہ سے دور ہوگیا۔ صرف باب سمع سے مصدر بَعُد بھی آتا ہے۔
Top