Tafseer-e-Mazhari - Maryam : 3
اِذْ نَادٰى رَبَّهٗ نِدَآءً خَفِیًّا
اِذْ : جب نَادٰى : اس نے پکارا رَبَّهٗ : اپنا رب نِدَآءً : پکارنا خَفِيًّا : آہستہ سے
جب انہوں نے اپنے پروردگار کو دبی آواز سے پکارا
اذ نادی ربہ ندآء خفیا۔ جب کہ انہوں نے اپنے رب کو پوشیدہ طور پر پکارا۔ اگر کہیعص سے مراد قرآن یا سورت ہو تو ذِکْرُ رَحْمَتِ ربک خبر ہوگی اور کہیعص مبتدا یا مبتدا محذوف ہے یعنی ہذا ذکر رحمۃ یا ذکر مبتدا ہے اور خبر محذوف ہے یعنی ذکر رحمۃ ربک یتلی علیک عَبْدُہٗرحمت یا ذکر کا مفعول ہے اور زکَرِیَّا عَبْدَہٗسے بدل ہے۔ نِدَآءً خَفِیًّا یعنی زکریا نے اپنے عبادت خانہ میں پوشیدہ طور پر رات کو اپنے رب کو پکارا پوشیدہ دعا میں اخلاص زیادہ ہوتا ہے ‘ پوشیدہ دعا کرنی سنت ہے دعا کا طریقہ ہی یہ ہے کہ پوشیدہ طور پر کرے۔
Top