Tafseer-e-Mazhari - Al-Hajj : 14
اِنَّ اللّٰهَ یُدْخِلُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ یَفْعَلُ مَا یُرِیْدُ
اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ يُدْخِلُ : داخل کرے گا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : وہ جو لوگ ایمان لائے وَ : اور عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ : انہوں نے درست عمل کیے جَنّٰتٍ : باغات تَجْرِيْ : بہتی ہیں مِنْ تَحْتِهَا : ان کے نیچے سے الْاَنْهٰرُ : نہریں اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ يَفْعَلُ : کرتا ہے مَا يُرِيْدُ : جو وہ چاہتا ہے
جو لوگ ایمان لائے اور عمل نیک کرتے رہے خدا ان کو بہشتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں چل رہیں ہیں۔ کچھ شک نہیں کہ خدا جو چاہتا ہے کرتا ہے
ان اللہ یدخل الذین امنوا وعملوا الصلحت جنت تجری من تحتہا الانہر ان اللہ یفعل ما یرید۔ بلاشبہ ایسے لوگوں کو جو ایمان لائے اور اچھے کام کئے بہشت کے ایسے باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی بیشک اللہ جو ارادہ کرتا ہے کر گزرتا ہے۔ یعنی اللہ مؤمن کو جزا اور مشرک کو سزا دینا چاہتا ہے اور کوئی اس کے فیصلہ کو روک نہیں سکتا اور اس کی منشاء کو رد نہیں کرسکتا۔
Top