Tafseer-e-Mazhari - Al-Hajj : 21
وَ لَهُمْ مَّقَامِعُ مِنْ حَدِیْدٍ
وَلَهُمْ : اور ان کے لیے مَّقَامِعُ : گرز مِنْ حَدِيْدٍ : لوہے کے
اور ان (کے مارنے ٹھوکنے) کے لئے لوہے کے ہتھوڑے ہوں گے
ولہم مقامع من حدید۔ اور ان (کو کوٹنے) کے لئے (مخصوص طور پر) لوہے کے گزر ہوں گے۔ مقامع مقمعۃ کی جمع ہے مقمعۃ حقیقت میں اس آلہ کو کہتے جس کی سخت ضرب کی وجہ سے کسی چیز کو روکا جائے۔ لیث نے کہا مقمعۃ گرز کو کہتے ہیں۔ بغوی نے لکھا ہے یہ لفظ قَمَعْتُ رَاْسَہٗکے محاورے سے ماخوذ ہے۔ قمعتُمیں نے سخت ضرب رسید کی۔ حضرت ابن عباس ؓ نے اس آیت کی تشریح میں فرمایا ‘ دوزخیوں کو گزروں سے مارا جائے گا اور گزر کی ضرب مستقل طور پر ہر عضو پر پڑے گی اور (ہر ضرب پر) وہ موت کو پکاریں گے۔ ابویعلیٰ ‘ ابن ابی حاتم ‘ حاکم اور بیہقی نے حضرت ابو سعید خدری کی روایت سے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اگر لوہے کا وہ گرز زمین پر رکھ دیا جائے اور سارے جن و انس اس کو اٹھانا چاہیں تو اٹھا نہ سکیں اور اگر اس کی ایک ضرب پہاڑ پر پڑجائے تو پہاڑ بھی ریزہ ریزہ ہوجائے (یہ گرز دوزخی پر پڑے گا) پھر دوزخی ویسا ہی ہوجائے گا جیسا تھا (اور بار بار ایسا ہی ہوتا رہے گا۔ )
Top