Tafseer-e-Mazhari - Ash-Shu'araa : 105
كَذَّبَتْ قَوْمُ نُوْحِ اِ۟لْمُرْسَلِیْنَۚۖ
كَذَّبَتْ : جھٹلایا قَوْمُ نُوْحِ : نوح کی قوم الْمُرْسَلِيْنَ : رسولوں کو
قوم نوح نے بھی پیغمبروں کو جھٹلایا
کذبت قوم نوح المرسلین۔ قوم نوح نے پیغمبروں کو جھوٹا قرار دیا۔ قوم مؤنث ہے اسی لئے تصغیر کی صورت میں (تاء تانیث کا اظہار کردیا جاتا ہے اور) قُوْئمَۃٌکہا ہے۔ المرسلین اگرچہ جمع کا صیغہ ہے مگر اس سے مراد جنس مرسل ہے۔ جیسے عربی محاورہ ہے فلاَنٌ یَرْکب الخیلفلاں شخص گھوڑوں پر سوار ہوتا ہے خواہ وہ ایک ہی گھوڑے پر سوار ہوتا ہو تب بھی یرکب الخیل کہا جاتا ہے یہ بھی ہوسکتا ہے کہ قوم نوح سارے پیغمبروں کا (یعنی نفس رسالت کا) ہی انکار کرتی ہو۔ بعض روایات میں آیا ہے کہ حسن بصری سے دریافت کیا گیا۔ ابو سعید یہ تو بتائیے کہ اللہ نے کَذَّبَتْ قَوْمُ نُوْحِ نِ الْمُرْسَلِیْنَ ‘ کَذَّبَتْ عَادُ نِ الْمُرْسَلِیْنَ ۔ کَذَّبَتْ ثَمُوْدُ نِ الْمُرْسَلِیْنَ فرمایا ہے باوجودیکہ ان میں سے ہر قوم نے صرف اپنے ہی ایک پیغمبر کی تکذیب کی کیونکہ ان کی ہدایت کے لئے ایک ہی پیغمبر کو بھیجا گیا تھا۔ حسن بصری نے فرمایا ہر دوسرا پیغمبر انہی (عقائد و اعمال) کی تعلیم لے کر آیا جس کے لئے پہلا پیغمبر آیا اور جب انہوں نے ایک پیغمبر کی تکذیب کی تو حقیقت میں سب کی تکذیب کی۔
Top