Tafseer-e-Mazhari - Ibrahim : 168
قَالَ اِنِّیْ لِعَمَلِكُمْ مِّنَ الْقَالِیْنَؕ
قَالَ : اس نے کہا اِنِّىْ : بیشک میں لِعَمَلِكُمْ : تمہارے فعل سے مِّنَ : سے الْقَالِيْنَ : نفرت کرنے والے
لوط نے کہا کہ میں تمہارے کام کا سخت دشمن ہوں
قال انی لعملکم من القالین۔ لوط نے کہا میں تمہارے (عمل سے سخت نفرت کرنے والا ہوں یا) عمل کا سخت دشمن ہوں قالی بغض رکھنے والا یعنی تمہارے عمل سے مجھے سخت نفرت ہے اسی لئے مجھے بستی سے نکالے جانے کی دھمکی کی پروا نہیں ہے۔ من القالین کہنے میں قالی کہنے سے زیادہ زور ہے کیونکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ تمہارے عمل سے نفرت کرنے والی جماعت میں میں شامل ہوں اور اس گروہ میں مشہور ہوں۔ حضرت لوط کو جب معلوم ہوگیا کہ میری نصیحت و دعوت کا ان لوگوں پر کوئی اثر نہیں پڑتا (آئندہ ان کے ساتھ رہنا بیکار ہے) تو آپ نے دعا کی کہ مجھے ان سے الگ کردیا جائے تاکہ ان پر آنے والے عذاب سے میں محفوظ رہوں۔
Top