Tafseer-e-Mazhari - Ash-Shu'araa : 67
اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیَةً١ؕ وَ مَا كَانَ اَكْثَرُهُمْ مُّؤْمِنِیْنَ
اِنَّ : بیشک فِيْ ذٰلِكَ : اس میں لَاٰيَةً : البتہ نشانی وَمَا : اور نہ كَانَ : تھے اَكْثَرُهُمْ : ان سے اکثر مُّؤْمِنِيْنَ : ایمان لانے والے
بےشک اس (قصے) میں نشانی ہے۔ لیکن یہ اکثر ایمان لانے والے نہیں
ان فی ذلک لایۃ وما کان اکثرہم مؤمنین۔ بلاشبہ اس میں (یعنی موسیٰ کو ساتھیوں سمیت بچا لینے اور فرعون کو ساتھیوں سمیت غرق کردینے میں) کھلی ہوئی دلیل ہے (موسیٰ کی سچائی کی) اور ان میں (فرعون کے ساتھیوں میں) اکثر لوگ مؤمن نہ تھے۔ روایت میں آیا ہے کہ فرعون کے ساتھیوں میں سے صرف یہ لوگ ایمان لائے تھے آسیہ فرعون کی بی بی ‘ ایک وہ شخص جو اپنے ایمان کو چھپائے ہوئے تھا یعنی حزئیل اور اس کی بی بی مریم بنت ناموسیا۔ یہ مریم وہی عورت ہے جس نے حضرت یوسف (علیہ السلام) کی قبر کی نشاندہی کی تھی۔
Top