Tafseer-e-Mazhari - Al-Ankaboot : 37
فَكَذَّبُوْهُ فَاَخَذَتْهُمُ الرَّجْفَةُ فَاَصْبَحُوْا فِیْ دَارِهِمْ جٰثِمِیْنَ٘
فَكَذَّبُوْهُ : پھر انہوں نے جھٹلایا اس کو فَاَخَذَتْهُمُ : تو آپ پکڑا انہیں الرَّجْفَةُ : زلزلہ فَاَصْبَحُوْا : پس وہ صبح کو ہوگئے فِيْ دَارِهِمْ : اپنے گھر میں جٰثِمِيْنَ : اوندھے پڑے ہوئے
مگر اُنہوں نے اُن کو جھوٹا سمجھا سو اُن کو زلزلے (کے عذاب) نے آپکڑا اور وہ اپنے گھروں میں اوندھے پڑے رہ گئے
فکذبوہ فاخذتھم الرجفۃ فاصبحوا فی دارھم جثمین . پھر قوم نے شعیب (کی نبوت) کی تکذیب کی ‘ آخر ان کو ایک سخت زلزلہ نے پکڑ لیا اور وہ اپنے اپنے گھر میں زانو کے بل بیٹھے کے بیٹھے رہ گئے (سب مر کر رہ گئے) ۔ رَجْفَۃٌ سخت بھونچال۔ بعض نے کہا کہ جبرئیل کی چیخ مراد ہے جس سے دل لرز گئے تھے۔ جٰثِمِیْنَ گھٹنوں کے بل بیٹھے ہوئے۔ دار سے مراد یا تو شہر ہے یا دار سے مراد ہیں بہت سے مکان ‘ یہ شبہ تو ہوسکتا ہے ہی نہیں کہ سب ایک مکان میں ہوں اس لئے جمع کی بجائے واحد کا صیغہ استعمال کیا۔
Top