Tafseer-e-Mazhari - Al-Ahzaab : 44
تَحِیَّتُهُمْ یَوْمَ یَلْقَوْنَهٗ سَلٰمٌ١ۚۖ وَ اَعَدَّ لَهُمْ اَجْرًا كَرِیْمًا
تَحِيَّتُهُمْ : ان کی دعا يَوْمَ : جس دن يَلْقَوْنَهٗ : وہ ملیں گے اس کو سَلٰمٌ ڻ : سلام وَاَعَدَّ : اور تیار کیا اس نے لَهُمْ : ان کے لیے اَجْرًا : اجر كَرِيْمًا : بڑا اچھا
جس روز وہ اس سے ملیں گے ان کا تحفہ (خدا کی طرف سے) سلام ہوگا اور اس نے ان کے لئے بڑا ثواب تیار کر رکھا ہے
تحیتھم یوم یلقونہ سلم واعدلھم اجرا کریما . جس روز وہ اللہ سے ملیں گے تو ان کا دعائیہ کلمہ السلام علیکم ہو گا اور اللہ نے ان کیلئے (جنت میں) عمدہ صلہ تیار کر رکھا ہے۔ تَحِیَّتُھُمْ یعنی اللہ کی طرف سے جو تحیت ان کو کی جائے گی۔ یَوْمَ یَلْقَوْنَہٗ جس روز وہ اللہ سے ملیں گے یعنی مرنے کے وقت ‘ یا قبر سے نکلنے کے وقت ‘ یا جنت میں داخلہ کے وقت ‘ یا دیدار خداوندی ہونے کے وقت۔ سَلٰمٌ یعنی اللہ کی طرف سے بطور تحیت ان کو سلام کیا جائے گا اور اللہ ان کو تمام ناگوار باتوں سے امن و سلامتی میں رکھے گا۔ اَجْرًا کَرِیْمًا یعنی جنت یا اللہ کا دیدار اور اس کی خوشنودی۔
Top