Tafseer-e-Mazhari - An-Nisaa : 132
وَ لِلّٰهِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ١ؕ وَ كَفٰى بِاللّٰهِ وَكِیْلًا
وَ : اور لِلّٰهِ : اللہ کے لیے مَا : جو فِي : میں السَّمٰوٰتِ : آسمانوں وَمَا : اور جو فِي الْاَرْضِ : زمین میں وَكَفٰى : اور کافی بِاللّٰهِ : اللہ وَكِيْلًا : کارساز
اور (پھر سن رکھو کہ) جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے سب خدا ہی کا ہے اور خدا کارساز کافی ہے
وللہ ما فی السموات وما فی الارض . یہ جملہ آئندہ جملہ کے مضمون کی تمہید ہے تیسری مرتبہ ذکر کرنے سے یہ ظاہر کرنا مقصود ہے کہ وہ اس امر کے قابل اور مستحق ہے کہ اس پر بھروسہ کیا جائے۔ وکفی باللہ وکیلا ممکن ہے کہ اس جملہ کا تعلق آیت یعنی اللّٰہ کُلاًّ مِّنْ سَعَتِہٖسے ہو کیونکہ یہ آیت دلالت کر رہی ہے کہ مرد اور عورت دونوں کی کارسازی کا اللہ ذمہ داری ہے اور اس جملہ کا مفہوم یہ ہے کہ اللہ کی ذمہ داری کافی ہے۔
Top