Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Mazhari - An-Nisaa : 94
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا ضَرَبْتُمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ فَتَبَیَّنُوْا وَ لَا تَقُوْلُوْا لِمَنْ اَلْقٰۤى اِلَیْكُمُ السَّلٰمَ لَسْتَ مُؤْمِنًا١ۚ تَبْتَغُوْنَ عَرَضَ الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا١٘ فَعِنْدَ اللّٰهِ مَغَانِمُ كَثِیْرَةٌ١ؕ كَذٰلِكَ كُنْتُمْ مِّنْ قَبْلُ فَمَنَّ اللّٰهُ عَلَیْكُمْ فَتَبَیَّنُوْا١ؕ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِیْرًا
يٰٓاَيُّھَا
: اے
الَّذِيْنَ
: جو لوگ
اٰمَنُوْٓا
: ایمان لائے
اِذَا
: جب
ضَرَبْتُمْ
: تم سفر کرو
فِيْ
: میں
سَبِيْلِ اللّٰهِ
: اللہ کی راہ
فَتَبَيَّنُوْا
: تو تحقیق کرلو
وَلَا
: اور نہ
تَقُوْلُوْا
: تم کہو
لِمَنْ
: جو کوئی
اَلْقٰٓى
: دالے (کرے)
اِلَيْكُمُ
: تمہاری طرف
السَّلٰمَ
: سلام
لَسْتَ
: تو نہیں ہے
مُؤْمِنًا
: مسلمان
تَبْتَغُوْنَ
: تم چاہتے ہو
عَرَضَ
: اسباب (سامان)
الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا
: دنیا کی زندگی
فَعِنْدَ
: پھر پاس
اللّٰهِ
: اللہ
مَغَانِمُ
: غنیمتیں
كَثِيْرَةٌ
: بہت
كَذٰلِكَ
: اسی طرح
كُنْتُمْ
: تم تھے
مِّنْ قَبْلُ
: اس سے پہلے
فَمَنَّ
: تو احسان کیا
اللّٰهُ
: اللہ
عَلَيْكُمْ
: تم پر
فَتَبَيَّنُوْا
: سو تحقیق کرلو
اِنَّ
: بیشک
اللّٰهَ
: اللہ
كَانَ
: ہے
بِمَا
: اس سے جو
تَعْمَلُوْنَ
: تم کرتے ہو
خَبِيْرًا
:خوب باخبر
مومنو! جب تم خدا کی راہ میں باہر نکلو کرو تو تحقیق سے کام لیا کرو اور جو شخص تم سے سلام علیک کرے اس سے یہ نہ کہو کہ تم مومن نہیں اور اس سے تمہاری غرض یہ ہو کہ دنیا کی زندگی کا فائدہ حاصل کرو سو خدا کے نزدیک بہت سے غنیمتیں ہیں تم بھی تو پہلے ایسے ہی تھے پھر خدا نے تم پر احسان کیا تو (آئندہ) تحقیق کرلیا کرو اور جو عمل تم کرتے ہو خدا کو سب کی خبر ہے
یایہا الذین امنوا اذا ضربتم فی سبیل اللہ فتبینوا . اے ایمان والو ! جب تم اللہ کی راہ میں (جہاد کے لئے) سفر کیا کرو تو (دوران سفر میں) تحقیقات کرلیا کرو۔ نَبَیَّنْتُ الْاَمْرَمیں نے اس امر پر غور کرلیا۔ اس کی تحقیق کرلی۔ مطلب یہ ہے کہ معاملہ کے انکشاف کامل سے پہلے عجلت سے کام نہ لیا کرو۔ بغوی نے کلبی کی وساطت سے حضرت ابن عباس ؓ کا قول نقل کیا ہے کہ وہ مقتول مسلمان تھا۔ فدک کا باشندہ تھا اور اس کا نام مرداس بن نہیک تھا مگر اس کی قوم والے مسلمان نہیں ہوئے تھے جب قوم والوں نے اسلامی کمپنی کی آمد کی خبر سنی تو سب بھاگ گئے مگر مرداس چونکہ مسلمان تھا اس لئے وہیں مقیم رہا۔ جب سواروں کو دیکھا تو اسے ڈر ہوا کہ یہ کہیں رسول اللہ ﷺ کے ساتھیوں کے علاوہ کہیں اور کوئی نہ ہوں اس لئے اس نے اپنی بکریاں تو پہاڑ کے کسی محفوظ مقام میں پہنچا دیں اور خود پہاڑ پر چڑھ گیا جب سوار آ ہی پہنچے اور مرداس نے ان کی تکبیر کی آواز سنی تو پہچان گیا کہ یہ رسول اللہ ﷺ کے ساتھی ہیں فوراً کلمہ پڑھتا ہوا نیچے اتر آیا اور آکر کہا السلام علیکم۔ لیکن حضرت اسامہ ؓ بن زید نے اس پر تلوار چھوڑ دی اور قتل کردیا اور بکریاں ہنکا کرلے گئے۔ جب رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں لوٹے اور واقعہ کی اطلاع دی لیکن حضور ﷺ کو یہ خبر پہلے ہی مل چکی تھی اور آپ کو اس حرکت سے بڑا رنج ہوا تھا اس لئے آپ نے فرمایا تم نے اس کے مال کے لالچ میں اس کو مار ڈالا پھر یہ آیت تلاوت فرمائی۔ حضرت اسامہ ؓ بن زید نے کہا یا رسول اللہ میرے لئے دعا مغفرت کر دیجئے فرمایا لاَ اِلٰہَ الاَّ اللّٰہُکا کیا ہوگا (یعنی اس نے تو لا الہ الا اللہ کہہ دیا اور تم نے اس کو قتل کردیا۔ اب میں کیسے دعا کرسکتا ہوں) حضور ﷺ نے یہ کلمہ تین بار فرمایا حضرت اسامہ ؓ کا بیان ہے حضور ﷺ یہ الفاظ بار بار فرماتے رہے یہاں تک کہ میں نے دل میں خیال کیا کاش میں آج سے پہلے مسلمان نہ ہوا ہوتا (آج ہی اسلام لاتا تو گزشتہ جرم مجھ پر عائد نہ ہوتا کیونکہ اسلام سے تمام پچھلے گناہ معاف ہوجاتے ہیں) آخر تین مرتبہ (انکار) کے بعد حضور ﷺ نے میرے لئے دعائے مغفرت کردی اور فرمایا ایک بردہ آزاد کر دے۔ رواہ الثعلبی من طریق الکلبی۔ لیکن ابو ظبیان کی روایت ہے کہ حضرت اسامہ ؓ نے بیان کیا میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ اس نے تو ہتھیار سے ڈر کر کلمہ پڑھا تھا حضور ﷺ نے فرمایا تو نے اس کا دل چیر کر کیوں نہ دیکھا کہ تجھے معلوم ہوجاتا کہ اس نے دل سے کہا ہے یا نہیں۔ بزار نے دوسری سند سے حضرت ابن عباس ؓ کی روایت سے لکھا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک فوجی دستہ بھیجا جس میں مقداد بھی تھے جب یہ لوگ پہنچے تو وہ لوگ (یعنی کافر) منتشر ہوچکے تھے صرف ایک شخص رہ گیا تھا جس کے پاس بہت مال تھا۔ اس نے فوجی دستہ کو دیکھ کر اَشْہَدُ اَنْ لاَ اِلٰہَ الاَّ اللّٰہُکہا۔ مگر مقداد نے اس کو قتل کردیا اور رسول اللہ ﷺ نے مقداد سے فرمایا کل (قیامت کے دن) لا الہ الاللہ کا تیرے پاس کیا جواب ہوگا اور اللہ نے یہ آیت نازل فرمائی۔ امام احمد اور طبرانی نے عبداللہ بن ابی حدرد اسلمی کی روایت سے اور ابن جریر نے ابوعمرہ کے حوالہ سے لکھا ہے۔ حضرت عبداللہ ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ہم کو مسلمانوں کے ایک جہادی دستہ کے ساتھ بھیجا۔ مجاہدین میں ابو قتادہ ؓ اور محلم بن خثامہ بن قیس لیثی بھی شامل تھے (اتفاقاً ہماری طرف سے عامر بن اضبط اشجعی گزرا اور سلام کیا۔ محلم نے اس پر حملہ کر کے قتل کردیا پھر جب ہم رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور واقعہ کی اطلاع دی تو ہمارے متعلق قرآن (یعنی اس آیت) کا نزول ہوا۔ ابن مندہ نے بیان کیا کہ جزء بن حدرجان نے کہا میرا بھائی خداد ‘ رسول اللہ : ﷺ : کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا میں مؤمن ہوں مگر لوگوں نے اس کے اسلام کو نہیں مانا اور اس کو قتل کردیا مجھے اطلاع ملی تو میں رسول اللہ : ﷺ کی خدمت میں گیا اور اس کے سلسلہ میں یہ آیت نازل ہوئی اور حضور ﷺ نے مجھے میرے بھائی کی دیت عطا فرما دی۔ ابن جریر نے سدی کے طریق سے اور عبد نے قتادہ کے سلسلہ سے اور ابن ابی حاتم نے ابن لہیعہ کی سند سے ابوزبیر کا قول نقل کیا ہے کہ آیت ولا تَقُوْلُوْا لِمَنْ الْقَی اِلَیْکُمُ السَّلٰمَمرداس کے حق میں نازل ہوئی۔ اس بیان سے اس روایت کی تائید ہوتی ہے جو ثعلبی ؓ نے حضرت ابن عباس ؓ کے حوالہ سے بیان کی ہے۔ (1) [ ابن جریر ؓ نے حضرت ابن عمر ؓ کی روایت نقل کی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے محلم بن خثامہ کو کسی جماعت میں بھیجا۔ راستہ میں انکی ملاقات عامر ؓ بن اضبط سے ہوئی۔ عامر نے محلم کو اسلامی سلام کیا چونکہ محلم اور عامر کے درمیان دور جاہلیت میں کچھ دشمنی تھی اسلئے محلم ؓ نے عامر ؓ کے تیر مارا اور اس کو قتل کردیا اس کی اطلاع رسول اللہ ﷺ کو پہنچ گئی (محلم جب خدمت گرامی میں حاضر ہوئے تو) انہوں نے حضور ﷺ سے دعائے مغفرت کرنے کی درخواست کی حضور ﷺ نے فرمایا تجھے اللہ معاف نہ کرے۔ محلم روتے ہوئے کھڑے ہوگئے اور ایک ساعت گزرنے بھی نہ پائی تھی کہ مرگئے۔ لوگوں نے ان کو دفن کردیا مگر زمین نے ان کی لاش کو اگل دیا۔ صحابہ ؓ نے حاضر ہو کر اس کا تذکرہ حضور ﷺ سے کیا آپ ﷺ نے فرمایا زمین تو ایسے لوگوں کو بھی قبول کرلیتی ہے جو تمہارے اس ساتھی سے بھی برے ہوتے ہیں مگر اللہ کو عبرت دلانا مقصود ہے۔ آخر لوگوں نے اس کو ایک پہاڑ (کے کھڈ) میں ڈال دیا اور اس پر پتھر رکھ دیئے اور یہ آیت نازل ہوئی۔] ولا تقولوا لمن القی الیکم السلم لست مؤمنا اور جو شخص تمہارے سامنے اطاعت پیش کرے یا السلام علیکم کہے تم اس کو یہ نہ کہو تو مؤمن نہیں ہے بلکہ پناہ لینے کے لئے تو نے یہ الفاظ کئے ہیں۔ تبتغون عرض الحیوۃ الدنیا (کیا) تم دنیوی زندگی کے (فانی) سامان کے طلب گار ہو یعنی دنیوی منافع اور مال غنیمت کی طلب میں (مذکورۂ بالا شخص کو) بےایمان نہ کہو (ہم نے آیت کا ترجمہ استفہامیہ جملہ قرار دے کر کیا ہے لیکن حضرت مفسر (رح) نے جملہ کو حال کہا ہے برتقدیر حالیت یعنی کے بعد مطلب بیان کیا گیا ہے) عَرَضَکا معنی عارضی چیز جس کو بقاء نہ ہو دنیوی مال بھی فانی ہے اس لئے اس کو عرض کہا گیا۔ فعند اللہ مغانم کثیرۃ تو اللہ کے پاس (دنیا اور آخرت میں) بہت غنیمت کے مال ہیں۔ اللہ تم کو دنیا میں مال کی کی خاطر ایسی حرکات کرنے سے مستغنی کر دے گا اور متقی مؤمن کے لئے اس نے آخرت میں بکثرت ثواب تیار کر رکھا ہے۔ کذلک کنتم من قبل پہلے تم بھی ایسے ہی تھے۔ یعنی اس سے پہلے جب تم اسلام میں داخل ہوئے تھے اور اسلام کا کلمہ پڑھا تھا۔ صرف کلمہ پڑھنے سے تمہاری جان مال کی حفاظت ہوگئی تھی اور کوئی تفتیش نہیں کی گئی تمہارے دل بھی زبانی شہادت کی تصدیق کر رہے ہیں یا نہیں۔ فمن اللہ علیکم پھر اللہ نے تم پر احسان کیا کہ ایمان پر ثبات اور دینی استقامت عطا فرمائی۔ یا یہ مطلب ہے کہ ہجرت سے پہلے تم اپنی قوم میں رہتے ہوئے صرف لا الہ الا اللہ کی شہادت کی وجہ سے مسلمانوں سے بےخطر تھے پھر اللہ نے تم پر ہجرت کا حکم دے کر احسان کیا۔ قتادہ نے مطلب کی توضیح اس طرح کی ہے کہ تم بھی پہلے اسی طرح گمراہ تھے پھر اللہ نے تم پر احسان کیا اور لا الہ الا اللہ کہنے کی تم کو توفیق دی۔ سعید بن جبیر ؓ نے یہ معنی بیان کئے کہ اسی طرح پہلے تم بھی مشرکوں سے اپنا ایمان چھپاتے تھے پھر اللہ کا کرم ہوا کہ تم اسلام کا اظہار کرنے لگے۔ فتبینوا . سو غور کرلو۔ یہ سابق تَبَیَّنُوْاکی تاکید اور غور کرنے کی عظمت کا اظہار ہے۔ بعض لوگوں نے کہا کہ فتبینوا کی تفریع فَعِنْدَاللّٰہِ مَغَانِمُ کَثِیْرَۃٌپر ہے یعنی مال غنیمت حاصل کرنے پر غور کرلیا کرو تاکہ یہ معلوم ہوجائے کہ حاصل شدہ غنیمت کیا اللہ کی طرف سے حلال ہے یا حرام متاع دنیا ہے۔ یا یوں کہا جائے کہ اول الذکر غور کرنے کا حکم اس لئے تھا کہ کسی کے قتل میں عجلت سے کام نہ لیا جائے یہاں تک کہ اسلام کی نشانیاں اس سے نمودار ہوجائیں اور دوسرا غور کرنے کا حکم اس لئے ہے کہ علامات اسلام ظاہر ہونے کے بعد (محض بدگمانی کی وجہ سے) قتل میں جلدی نہ کی جائے تاوقتیکہ اس کا کفر اور نفاق ظاہر نہ ہوجائے۔ ان اللہ کان بما تعملون خبیرا . یقیناً اللہ تمہارے اعمال کو خوب جانتا ہے اور تمہاری نیتوں سے واقف ہے تم کو تمہارے اعمال کا تمہاری نیتوں کے مطابق بدلہ دے گا۔ فائدہ : آیت سے مندرجۂ ذیل امور پر روشنی پڑتی ہے۔ اگر کوئی شخص مجبور ہو کر ایمان کا اظہار کرے تو دنیوی احکام اسلام جاری ہونے کے لئے اس کا ایمان صحیح مانا جائے گا۔ مجتہد سے کبھی فکری غلطی ہوجاتی ہے لیکن اگر اس نے حق کی جستجو میں انتہائی کوشش سے دریغ نہیں کیا اور پھر بھی حق تک نہ پہنچ سکا تو غلطی فیصلہ معاف ہے۔ مجتہد کو انتہائی غور و فکر سے کام لینا چاہئے۔ ابتدائی نظر میں جو بات سامنے آجائے اسی پر فیصلہ نہ کرلینا چاہئے غور کرنا واجب ہے غور کرنے کے بعد بھی غلطی ہوجائے تو (غور کرنے کا) اس کو ثواب ملے گا۔ لا الہ الا اللہ کا اقرار اگرچہ دوسرے اہل کتاب اور مسلمانوں میں مشترک ہے اس کے باوجود اگر کوئی لا الہ الا اللہ کا قائل ہوجائے تو اس کے کافر ہونے کا فیصلہ نہ کردیا جائے۔ (تاوقتیکہ دریافت کے بعد وہ ضروریات دین میں سے کسی بات کا منکر نہ ہو) اور اس کو قتل کردینے میں عجلت سے کام نہ لیا جائے یہاں تک کہ اس کا معاملہ واضح طور پر سامنے نہ آجائے اور پوری تحقیق نہ ہوجائے۔ اگر مجاہدین کو کسی شہر یا بستی میں اسلام کی خصوصی علامات نظر آجائیں تو وہاں کے باشندوں (کو قتل کرنے اور لوٹنے) سے دست کش رہنا واجب ہے جیسا کہ رسول اللہ ﷺ جب کسی قوم پر لشکر کشی کرتے تھے اور وہاں اذان کی آواز کان میں آجاتی تھی تو حملہ کرنے سے دست کش ہوجاتے تھے اور اذان نہ سنائی دیتی تھی تو حملہ کردیتے تھے۔ بغوی نے بطریق شافعی ابن عصام کی وساطت سے ان کے باپ کی روایت نقل کی ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب کسی فوجی دستہ کو بھیجتے تو ہدایت فرما دیتے کہ اگر تم کو (وہاں) مسجد نظر آئے یا مؤذن کی آواز سن لو تو کسی کو قتل نہ کرنا۔ واللہ اعلم۔
Top