Tafseer-e-Mazhari - Adh-Dhaariyat : 34
مُّسَوَّمَةً عِنْدَ رَبِّكَ لِلْمُسْرِفِیْنَ
مُّسَوَّمَةً : نشان لگے ہوئے ہیں عِنْدَ رَبِّكَ : تیرے رب کے ہاں لِلْمُسْرِفِيْنَ : حد سے بڑھنے والوں کے لیے
جن پر حد سے بڑھ جانے والوں کے لئے تمہارے پروردگار کے ہاں سے نشان کردیئے گئے ہیں
مسومۃ عند ربک للمسرفین . جن پر آپ کے رب کے پاس (یعنی عالم غیب میں) خاص نشانیاں ہیں ‘ حد سے گزرنے والوں کے لیے۔ مُسَوَّمَۃً : نشاندار ‘ جس پتھر سے جس شخص کو ہلاک کرنے کا حکم تھا ‘ اس شخص کا نام اس پتھر پر مقرر تھا۔ لِلْمُسْرِفِیْنَ : بدکاری میں حد سے بڑھے ہوئے لوگوں کے لیے۔ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا : یعنی مشرکوں کے لیے کیونکہ شرک سب سے بڑا اور حد سے زیادہ گناہ ہے۔
Top