Tafseer-e-Mazhari - Al-Ankaboot : 57
وَ اِنَّ لِلَّذِیْنَ ظَلَمُوْا عَذَابًا دُوْنَ ذٰلِكَ وَ لٰكِنَّ اَكْثَرَهُمْ لَا یَعْلَمُوْنَ
وَاِنَّ لِلَّذِيْنَ : اور بیشک ان لوگوں کے لیے ظَلَمُوْا : جنہوں نے ظلم کیا عَذَابًا : عذاب ہے دُوْنَ ذٰلِكَ : اس کے علاوہ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَهُمْ : لیکن ان میں سے اکثر لَا يَعْلَمُوْنَ : علم نہیں رکھتے
اور ظالموں کے لئے اس کے سوا اور عذاب بھی ہے لیکن ان میں کے اکثر نہیں جانتے
وان للذین ظلموا عذابا دون ذلک ولکن اکثرھم لا یعلمون . اور ان ظالموں کے لیے قبل اس (عذاب) کے اور عذاب بھی ہونے والا ہے لیکن ان میں سے اکثر کو معلوم نہیں۔ لِلَّذِیْنَ ظَلَمُوْا : عام ظالم مراد ہیں یا مخصوص افراد دونوں قول صحیح ہیں۔ عَذَابًا دُوْنَ ذٰلِکَ : یعنی مرنے سے پہلے دنیا ہی میں ان پر عذاب آجائے گا۔ حضرت ابن عباس کے نزدیک عَذَابًا دُوْنَ ذٰلِکَ سے مراد ہے بدر کے دن کافروں کا مارا جانا۔ مجاہد کے نزدیک بھوک اور ہفت سالہ قحط مراد ہے۔ حضرت براء ؓ ابن عازب نے کہا : عذاب قبر مراد ہے۔ میں کہتا ہوں یہ مطلب اس وقت صحیح ہوگا جب یومھم سے مراد نفخۂ اولیٰ کا دن مانا جائے (کیونکہ عذاب قبر نفخۂ اولیٰ سے پہلے ہوگا ‘ یوم موت سے پہلے نہیں ہوسکتا) ۔
Top