Tafseer-e-Mazhari - An-Najm : 55
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكَ تَتَمَارٰى
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكَ : پس کون سی اپنے رب کی نعمتوں کے ساتھ۔ پس ساتھ کون سی اپنے رب کی نعمتوں کے تَتَمَارٰى : تم جھگڑتے ہو
تو (اے انسان) تو اپنے پروردگار کی کون سی نعمت پر جھگڑے گا
فبای الا ربک تتماوی . سو تو اپنے رب کی کو نسی نعمت میں شک کرتا رہے گا۔ تَتَمَاوٰی کا معنی ہے تو شک کرے گا ‘ جھگڑا کرے گا۔ حضرت ابن عباس ؓ نے ترجمہ کیا تو کسی کس نعمت کو جھٹلائے گا۔ یہ ہر شخص کو خطاب ہے ‘ یعنی کسی کے لیے زیبا نہیں کہ اپنے رب کی کھلی ہوئی نعمتوں میں شک اور اس کی قدرت عامہ میں شبہ کرے۔ بعض علماء نے کہا : آیت میں مخاطب ولید بن مغیرہ ہے۔
Top