Tafseer-e-Mazhari - An-Najm : 58
لَیْسَ لَهَا مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ كَاشِفَةٌؕ
لَيْسَ لَهَا : نہیں اس کے لیے مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ : اللہ کے سوا كَاشِفَةٌ : کوئی ہٹانے والی
اس (دن کی تکلیفوں) کو خدا کے سوا کوئی دور نہیں کرسکے گا
لیس لھا من دو اللہ کاشفہ . اللہ کے سوا اس کو کوئی ذات ہٹانے والی نہیں ہے۔ “ کَاشِفَۃٌ : ظاہر کردینے والی (کھول دینے والی) دوسری آیت میں فرمایا ہے : لَا یُجَلِّیْھَا لِوَقْتِھَا الاَّ ھُوَ : قیامت کو اس کے مقررہ وقت پر بس اللہ ہی ظاہر کر دے گا۔ کاشفۃٌ میں تَ تانیث کی ہے اور موصوف محذوف ہے یعنی نفسٌکاشفۃٌ بات مبالغہ کی ہے یا کاشفۃٌ مصدر ہے (بمعنی کشفٌ کھول دینا ‘ ظاہر کردینا) یعنی اللہ کے سوا کوئی اور اس کو ظاہر نہیں کرسکتا۔ عطاء ‘ قتادہ اور ضحاک نے کہا یعنی قیامت کی ہولناکیاں اور شدت مصائب سواء اللہ کے مؤمنوں میں سے اور کوئی دور نہیں کرسکتا۔
Top