Tafseer-e-Mazhari - Ar-Rahmaan : 50
فِیْهِمَا عَیْنٰنِ تَجْرِیٰنِۚ
فِيْهِمَا عَيْنٰنِ : ان دونوں میں دو چشمے ہیں تَجْرِيٰنِ : بہتے ہوئے
ان میں دو چشمے بہہ رہے ہیں
فیھا عینن تجرین ” دونوں باغوں میں دو چشمے ہوں گے کہ بہتے جائیں گے ‘ تَجْرِیَانِ : بہتے ہوئے۔ بلندی کی جانب بہتے ہوئے یا نشیب کی جانب جس طرف کو اہل جنت چاہیں گے ‘ اسی طرف کو چشمے نکلیں گے۔ آیت کا یہ مطلب نہیں ہے کہ دونوں جنتوں میں دو چشمے رواں ہوں گے یا ہر ایک جنت میں دو ‘ دو چشمے ہوں گے بلکہ مراد یہ ہے کہ ہر جنت میں دو قسم کے چشمے ہوں گے خواہ سو ہوں یا ہزار یا اس سے کم و بیش کیونکہ اللہ نے فرمایا ہے : فِیْھَآ اَنْھٰرٌ مِّنْ مَّآءٍ غَیْرُ اٰمِنٍ وَاَنْھٰرٌ مِّنْ لَّبَنٍ لَّمْ یَتَغَیَّرْ طَعْمُہٗ وَاَنْھٰرٌ مِّنْ خَمْرٍ لَذَّۃٍ لِّلشَّارِ بِیْنَ وَاَنْھٰرٌ مِّنْ عَسَلٍ مُّصَفًّی۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ چاروں قسم کی بکثرت نہریں جنت کے اندر ہوں گی۔ پانی کی ‘ دودھ کی ‘ شراب کی اور شہد کی ہر قسم کی بہت سی نہریں۔ بغوی نے حسن کی روایت سے لکھا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جنت میں چار نہریں ہوں گی۔ دو تو عرش کے نیچے سے رواں ہوں گی ‘ ایک وہ جس کے متعلق اللہ نے فرمایا ہے : یفجرونھا تفجیرا اور دوسری زنجبیل ‘ باقی دونوں ابلتی ہوں گی۔ ایک سلسبیل دوسری تسنیم۔
Top