Tafseer-e-Mazhari - Al-Hadid : 6
یُوْلِجُ الَّیْلَ فِی النَّهَارِ وَ یُوْلِجُ النَّهَارَ فِی الَّیْلِ١ؕ وَ هُوَ عَلِیْمٌۢ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ
يُوْلِجُ الَّيْلَ : داخل کرتا ہے رات کو فِي النَّهَارِ : دن میں وَيُوْلِجُ النَّهَارَ : اور داخل کرتا ہے دن کو فِي الَّيْلِ ۭ : رات میں وَهُوَ عَلِيْمٌۢ : اور وہ جاننے والا ہے بِذَاتِ الصُّدُوْرِ : سینوں کے بھید
رات کو دن میں داخل کرتا اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے۔ اور وہ دلوں کے بھیدوں تک سے واقف ہے
” وہ رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے اور وہی دلوں کی پوشیدہ باتیں بخوبی جاننے والا ہے۔ ‘ یُوْلِجُ : یعنی رات کو گھٹا کر دن کو بڑھاتا ہے اور دن کو گھٹا کر رات کو لمبا کردیتا ہے۔ وَھُوَ عَلِیْمٌ بِذَات الصُّدُوْرِ : یعنی دلوں میں چھپی ہوئی باتوں کو وہ خوب جانتا ہے۔ سیوطی نے جمع الجوامع میں لکھا ہے کہ مراد پوری ہونے کی دعا کے سلسلے میں حضرت علی ﷺ نے فرمایا : (پہلے) سورة حدید کی ابتدائی آیات اور سورة حشر کی آخر کی تین آیات پڑھے پھر (کہے اے وہ ذات جو ایسی ہے اس کے سوا اور کوئی نہیں جو میری اس حاجت کو پورا کر دے ‘ انشاء اللہ دعا قبول ہوگی) ۔
Top