Tafseer-e-Mazhari - Al-An'aam : 117
اِنَّ رَبَّكَ هُوَ اَعْلَمُ مَنْ یَّضِلُّ عَنْ سَبِیْلِهٖ١ۚ وَ هُوَ اَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِیْنَ
اِنَّ : بیشک رَبَّكَ : تیرا رب هُوَ : وہ اَعْلَمُ : وہ خوب جانتا ہے مَنْ : جو يَّضِلُّ : بہکتا ہے عَنْ : سے سَبِيْلِهٖ : اس کا راستہ وَهُوَ : اور وہ اَعْلَمُ : خوب جانتا ہے بِالْمُهْتَدِيْنَ : ہدایت یافتہ لوگوں کو
تمہارا پروردگار ان لوگوں کو خوب جانتا ہے جو اس کے رستے سے بھٹکے ہوئے ہیں اور ان سے بھی خوب واقف ہے جو رستے پر چل رہے ہیں
ان ربک ہو اعلم من یضل عن سبیلہ وہو اعلم بالمہتدین . بلاشبہ آپ کا رب ہی ان لوگوں کو خوب جانتا ہے جو اس کے راستے سے بھٹکے ہوئے ہیں اور وہی راہ راست پر چلنے والوں سے بھی بخوبی واقف ہے یعنی دونوں فریقوں کو جانتا ہے۔ ہر ایک کو اس کے استحقاق کے مطابق بدلہ دے گا۔ من یضل : میں من : موصولہ ہے یا موصوفہ یا استفہامیہ ابتدائیہ اور یضل : صلہ ہے یا صفت یا خبر۔ ابو داؤد اور ترمذی نے حضرت ابن عباس کی روایت سے لکھا ہے کہ کچھ لوگ خدمت گرامی میں حاضر ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ (کیا وجہ کہ) جس کو ہم خود قتل کریں اس کو کھائیں اور جس کو اللہ (بغیر ہمارے ذبح کئے) مار ڈالے اس کو نہ کھائیں اس پر آیت ذیل نازل ہوئی۔
Top