Tafseer-e-Mazhari - Al-Qalam : 34
اِنَّ لِلْمُتَّقِیْنَ عِنْدَ رَبِّهِمْ جَنّٰتِ النَّعِیْمِ
اِنَّ لِلْمُتَّقِيْنَ : بیشک متقی لوگوں کے لیے عِنْدَ رَبِّهِمْ : ان کے رب کے نزدیک جَنّٰتِ : باغات ہیں النَّعِيْمِ : نعمتوں والے
پرہیزگاروں کے لئے ان کے پروردگار کے ہاں نعمت کے باغ ہیں
ان للمتقین عند ربھم . اللہ کے پاس یعنی جوار قدس میں متقیوں کے لیے۔ جنت النعیم . راحت کے باغ ہیں یعنی ایسے باغ ہیں جن کے اندر آسائش کے سوا اور کچھ نہیں ہے۔ سابق آیت میں مجرموں کے لیے عذاب کی وعید تھی۔ اس آیت میں متقیوں کے لیے جنت کا وعدہ ہے۔ مشرکوں نے کہا تھا کہ بالفرض اگر روز آخرت ہوا تو جس طرح دنیا میں ہم کو نعمتیں ملی ہیں اسی طرح تم سے زیادہ یا تمہاری طرح ہم کو اس روز بھی نعمتیں دی جائیں گی۔ اس خیال کی تردید میں اللہ نے فرمایا :
Top