Tafseer-e-Mazhari - Al-A'raaf : 182
وَ الَّذِیْنَ كَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا سَنَسْتَدْرِجُهُمْ مِّنْ حَیْثُ لَا یَعْلَمُوْنَۚۖ
وَالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ جو كَذَّبُوْا : انہوں نے جھٹلایا بِاٰيٰتِنَا : ہماری آیات کو سَنَسْتَدْرِجُهُمْ : آہستہ آہستہ ان کو پکڑیں گے مِّنْ حَيْثُ : اس طرح لَا يَعْلَمُوْنَ : وہ نہ جانیں گے (خبر نہ ہوگی)
اور جن لوگوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا ان کو بتدریج اس طریق سے پکڑیں گے کہ ان کو معلوم ہی نہ ہوگا
والذین کذبوا بایتنا سسنتدرجہم من حیث لا یعلمون : اور جو لوگ ہماری آیتوں کو جھٹلاتے ہیں ہم ان کو (جہنم کی طرف) آہستہ آہستہ لئے جا رہے ہیں اس طور پر کہ ان کو خبر بھی نہیں۔ والذین کذبوا بایتنا اس سے مراد مکہ کے کافر ہیں۔ سنستدرجہم ہم آہستہ آہستہ ان کو ہلاکت کے قریب لئے جا رہے ہیں استدراج کا لغوی معنی ہے آہستہ آہستہ چڑھانا یا درجہ بدرجہ اتارنا۔ من حیث لا یعلمونعطاء نے کہا مراد یہ ہے کہ ہم ان کے متعلق ایسی پوشیدہ تدبیر کریں گے کہ ان کو خبر بھی نہ ہوگی۔ کلبی نے کہا ہم ان کے اعمال ان کی نظر میں مرغوب بنا دیں گے پھر ان کو ہلاک کردیں گے ضحاک نے کہا جس قدر وہ نوبنو گناہ کریں گے ہم نو بنو ان کو نعمتیں دیں گے۔ سفیان ثوری نے کہا ہم ان کو پوری پوری نعمت دیں گے اور شکر ادا کرنا فراموش کرا دیں گے۔
Top