Tafseer-e-Mazhari - An-Naba : 5
ثُمَّ كَلَّا سَیَعْلَمُوْنَ
ثُمَّ : پھر كَلَّا سَيَعْلَمُوْنَ : ہرگز نہیں عنقریب وہ جان لیں گے
پھر دیکھو یہ عنقریب جان لیں گے
ثم کلا سیعلمون . پھر قیامت کے دن ان کو صداقت معلوم ہوگی۔ تکرار جملہ مبالغہ کے لیے ہے اور اس سے عذاب کی دھمکی دو مرتبہ ہوگئی۔ ایک بار قبر کے عذاب کی اور دوسری بار قیامت کے دن کی ‘ لفظ ثم بتارہا ہے کہ قیامت کے عذاب کی وعید قبر کی وعید سے زیادہ پرسطوت ہے۔ آئندہ آیات میں اللہ نے اپنی مصنوعات کا ذکر کر کے اپنی توحید پر ‘ قدرت حشر پر اور اپنی عطا کی ہوئی نعمتوں کے وجوب شکر پر استدلال کیا ہے تاکہ توحید و عبادت کے داعی کی دعوت کو لوگ مانیں اور اس کا اتباع کریں۔ فرمایا :
Top