Mazhar-ul-Quran - Yunus : 29
فَكَفٰى بِاللّٰهِ شَهِیْدًۢا بَیْنَنَا وَ بَیْنَكُمْ اِنْ كُنَّا عَنْ عِبَادَتِكُمْ لَغٰفِلِیْنَ
فَكَفٰى : پس کافی بِاللّٰهِ : اللہ شَهِيْدًۢا : گواہ بَيْنَنَا : ہمارے درمیان وَبَيْنَكُمْ : اور تمہارے درمیان اِنْ : کہ كُنَّا : ہم تھے عَنْ : سے عِبَادَتِكُمْ : تمہاری بندگی لَغٰفِلِيْنَ : البتہ بیخبر (جمع)
پس ہمارے اور تمہارے درمیان میں اللہ گواہ کافی ہے، بیشک ہم تمہارے پوجنے سے بیخبر تھے
خدا کی قدرت کا نظارہ ان آیتوں میں ارشاد ہوتا ہے کہ اے محبوب ! (ﷺ) تم ان سے کہہ دو کہ تم جو خدا کی عبادت سے بیزار ہو۔ اتنا غور نہیں کرتے کہ تمہارے رزق کا سامان کون کرتا ہے، آسمان سے مینہ کون برساتا ہے، اور زمین کی پیدا وار کس کا کام ہے، سماعت اور بصارت کس کے اختیار میں ہے، کون ان کی حفاظت کرتا ہے، کون انہیں آفت میں پھنساتا ہے، اور انسان کو نطفہ سے، اور نطفہ کو انسان سے، پرند کو انڈے سے، اور انڈے کو پرند سے، مومن کو کافر اور کافر کو مومن سے، عالم کو جاہل اور جاہل کو عالم سے۔ کہو ذرا غور کریں کہ تمام عالم کا مدبر کون ہے۔ یہ چونکہ صاف بات ہے اور اس میں جھگڑے کی گنجائش نہیں ہے پس ان کو کہنا ہی پڑے گا کہ یہ سب کام اللہ ہی کے ہیں۔ پس اے ہمارے حبیب ﷺ تم ان سے فرمادو کہ تم لوگ انتا جانتے ہو تو اللہ سے کیوں نہیں ڈرتے۔
Top