Mazhar-ul-Quran - Ash-Shu'araa : 36
قَالُوْۤا اَرْجِهْ وَ اَخَاهُ وَ ابْعَثْ فِی الْمَدَآئِنِ حٰشِرِیْنَۙ
قَالُوْٓا : وہ بولے اَرْجِهْ : مہلت دے اسے وَاَخَاهُ : اور اس کے بھائی کو وَابْعَثْ : اور بھیج فِي : میں الْمَدَآئِنِ : شہروں (جمع) حٰشِرِيْنَ : اکٹھا کرنے والے (نقیب)
وہ بولے1 اس کو اور اس کے بھائی کو ٹھہرائے رکھو اور شہروں میں نقیبوں کو بھیجو۔
(ف 1) فرعون سے سرداروں نے یہ کہا کہ ان دونوں کو مہلت دیدو، کیونکہ فرعون نے موسیٰ کے شہید کرنے کا ارادہ کیا تھا اس پر اس کے سرداروں نے اس کو قتل سے منع کیا اور کہا کہ قتل سے لوگوں کے دل میں یہ شبہ پیدا ہوجائے گا کہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) میں فرعون نے کوئی ایسی ہی زبردست غلبہ کی بات دیکھی تھی جوان کو زندہ رکھنا مناسب نہیں خیال کیا۔ اس لیے موسیٰ اور ہارون (علیہ السلام) ان دونوں جادوگروں سے مقابلہ کرانا ہے اور سب کے سامنے ان دونوں کو ہرانا مناسب ہے ان کے قتل کا ارادہ مناسب نہیں ہے۔ اور اپنی بادشاہت کے شہروں میں نقبیوں کو بھیج دے تاکہ وہ تیرے پاس بڑے جادوگر واقف کاروں کو لے آئیں تب فرعون نے اپنے آدمیوں کو جادوگروں کی تلاش میں جابجا بھیج دیا پس فرعون کے نقیب بڑے بڑے جادوگرجگہ جگہ سے لے آئے یہ جادوگر ایک بڑی تعداد میں تھے پہلے ان جادوگروں نے فرعون سے پوچھا کہ اگر ہم غالب رہے تو ہم کو کچھ ملے گا فرعون نے جواب دیا، اگر تم غالب آئے تو تمہیں نقد انعام بھی ملے گا اور تم فرعونی دربار کے مصاحب مقرر ہوجاؤ گے۔ غرض فرعون مصر کی رعایا کی بڑی تعداد اور جادوگر اور موسیٰ اور ہارون یہ سب میدان میں آئے اور جادوگروں نے فرعون کے اقبال کو اپنا حمایتی ٹھہرا کر اپنی وہ لکڑیاں اور رسیاں میدان میں ڈالیں۔ سب طرح طرح کے سانپ ہوگئے جن سے تمام میدان بھرگیا موسیٰ نے بھی اپناعصا ڈالا جب وہ بڑا اژدھا بن کر جادوں کے سب سانپوں کو نگل گیا ، جادوگر تو اپنے فن میں استاد تھے فورا سمجھ گئے کہ موسیٰ (علیہ السلام) کا کارخانہ جادو کا نہیں ہے کیونکہ ہم سے بڑا جادوگریہی کرسکتا تھا کہ ہمارے جادو کے اثر کو مٹا دیتا ہے جس سے اصلی لکڑیوں اور رسیاں باقی رہ جاتیں، جب موسیٰ کے عصاکاسانپ اصل لکڑیوں اور رسیوں کو بھی نگل گیا تو یہ جادو نہیں بلکہ تائید آسمانی ہے اس بھید کو سمجھ کر سب جادوگر شریعت موسوی کے تابع ہوگئے اور اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کو مان کر سجدہ میں گرپڑے یہ حال دیکھ کر فرعون نے جادوگروں کو دھمکایا کہ بغیر میرے حکم کے ایمان لے آئے اس کی سزا جو کچھ ہوگی اس کا حال تمہیں معلوم ہوجائے گا اور یہ بھی کہا کہ موسیٰ گویا تمہارا استاد ہیں جن کے جادو کو تم نے اپنے جادو سے بڑا جان لیا۔
Top