Tafheem-ul-Quran - An-Nisaa : 44
مَنْ كَانَ یُرِیْدُ الْعَاجِلَةَ عَجَّلْنَا لَهٗ فِیْهَا مَا نَشَآءُ لِمَنْ نُّرِیْدُ ثُمَّ جَعَلْنَا لَهٗ جَهَنَّمَ١ۚ یَصْلٰىهَا مَذْمُوْمًا مَّدْحُوْرًا
مَنْ : جو کوئی كَانَ يُرِيْدُ : چاہتا ہے الْعَاجِلَةَ : جلدی عَجَّلْنَا : ہم جلد دیدیں گے لَهٗ فِيْهَا : اس کو اس (دنیا) میں مَا نَشَآءُ : جتنا ہم چاہیں لِمَنْ : جس کو نُّرِيْدُ : ہم چاہیں ثُمَّ : پھر جَعَلْنَا : ہم نے بنادیا لَهٗ : اس کے لیے جَهَنَّمَ : جہنم يَصْلٰىهَا : وہ داخل ہوگا اس میں مَذْمُوْمًا : مذمت کیا ہوا مَّدْحُوْرًا : دور کیا ہوا (دھکیلا ہوا)
میں نے دیکھا کہ وہ اور اس کی قوم خدا کو چھوڑ کر آفتاب کو سجدہ کرتے ہیں اور شیطان نے ان کے اعمال انہیں آراستہ کر دکھائے ہیں اور ان کو رستے سے روک رکھا ہے پس وہ رستے پر نہیں آئے
وجدتھا وقومھا یسجدون للشمس من دون اللّٰہ . میں نے مکہ اور اس کی قوم کو اللہ کو چھوڑ کر سورج کو سجدہ کرتے پایا۔ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ کا تعلق یَسْجُدُوْنَ سے ہے۔ وزین لھم الشیطن اعمالھم . اور شیطانوں نے ان کے اعمال ان کی نظروں میں پسندیدہ بنا دئیے ہیں۔ یعنی آفتاب پرستی جیسے برے اعمال کو ان کے لئے مرغوب خاطر بنا دیا ہے۔ فصدھم عن السبیل فھم لا یھتدون . پس شیطان نے ان کو سیدھے راستے سے روک دیا ہے اس لئے وہ سیدھے راستے پر نہیں چلتے۔
Top