Mazhar-ul-Quran - An-Nisaa : 57
وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ سَنُدْخِلُهُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَاۤ اَبَدًا١ؕ لَهُمْ فِیْهَاۤ اَزْوَاجٌ مُّطَهَّرَةٌ١٘ وَّ نُدْخِلُهُمْ ظِلًّا ظَلِیْلًا
وَالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ جو اٰمَنُوْا : ایمان لائے وَعَمِلُوا : اور انہوں نے عمل کیے الصّٰلِحٰتِ : نیک سَنُدْخِلُھُمْ : عنقریب ہم انہیں داخل کریں گے جَنّٰتٍ : باغات تَجْرِيْ : بہتی ہیں مِنْ تَحْتِھَا : ان کے نیچے الْاَنْھٰرُ : نہریں خٰلِدِيْنَ : ہمیشہ رہیں گے فِيْھَآ : اس میں اَبَدًا : ہمیشہ لَھُمْ : ان کے لیے فِيْھَآ : اس میں اَزْوَاجٌ : بیبیاں مُّطَهَّرَةٌ : پاک ستھری وَّنُدْخِلُھُمْ : اور ہم انہیں داخل کریں گے ظِلًّا : چھاؤں ظَلِيْلًا : گھنی
اور وہ لوگ کہ ایمان لائے اور کام کئے اچھے جلد داخل کریں گے ہم ان کو باغوں مین کہ چلتی ہیں نیچے سے ان کے نہریں ہمیشہ ان میں رہیں گے ان کے واسطے اس جگہ پاک عورتیں ہوں گی اور ہم ان کو عمدہ سایہ میں داخل کریں گے (یعنی براحت تمام)
شان نزول : فتح مکہ کے وقت آنحضرت ﷺ نے عثمان بن طلحہ خادم کعبہ سے کعبہ معظمہ کی کنجی لے لی، پھر جب یہ آیت نازل ہوئی تو آپ نے وہ کنجی انہیں واپس دے دی اور فرمایا کہ اب یہ کنجی ہمیشہ تمہاری نسل میں رہے گی ۔ اس پر عثمان بن طلحہ اسلام لائے ۔ مطلب یہ ہے کہ اصحاب کو امانتیں دیانتداری کے ساتھ حا کو ادا کرنے اور فیصلوں میں انصاف کرنے کا حکم دیا اور فرائض نب، اللہ تعالیٰ کی امانتیں ہیں ان کی ادائیگی بھی اس حکم میں داخل ہے۔
Top