Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Mualim-ul-Irfan - Al-Baqara : 220
فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِ١ؕ وَ یَسْئَلُوْنَكَ عَنِ الْیَتٰمٰى١ؕ قُلْ اِصْلَاحٌ لَّهُمْ خَیْرٌ١ؕ وَ اِنْ تُخَالِطُوْهُمْ فَاِخْوَانُكُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ یَعْلَمُ الْمُفْسِدَ مِنَ الْمُصْلِحِ١ؕ وَ لَوْ شَآءَ اللّٰهُ لَاَعْنَتَكُمْ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ عَزِیْزٌ حَكِیْمٌ
فِى الدُّنْيَا
: دنیا میں
وَالْاٰخِرَةِ
: اور آخرت
وَيَسْئَلُوْنَكَ
: اور وہ آپ سے پوچھتے ہیں
عَنِ
: سے (بارہ) میں
الْيَتٰمٰي
: یتیم (جمع)
قُلْ
: آپ کہ دیں
اِصْلَاحٌ
: اصلاح
لَّھُمْ
: ان کی
خَيْرٌ
: بہتر
وَاِنْ
: اور اگر
تُخَالِطُوْھُمْ
: ملالو ان کو
فَاِخْوَانُكُمْ
: تو بھائی تمہارے
وَاللّٰهُ
: اور اللہ
يَعْلَمُ
: جانتا ہے
الْمُفْسِدَ
: خرابی کرنے والا
مِنَ
: سے (کو)
الْمُصْلِحِ
: اصلاح کرنے والا
وَلَوْ
: اور اگر
شَآءَ
: چاہتا
اللّٰهُ
: اللہ
لَاَعْنَتَكُمْ
: ضرور مشقت میں ڈالتا تم کو
اِنَّ
: بیشک
اللّٰهَ
: اللہ
عَزِيْزٌ
: غالب
حَكِيْمٌ
: حکمت والا
دنیا اور آخرت کے بارے میں اور لوگ آپ سے یتیموں کے متعلق سوال کرتے ہیں ، آپ کہہ دیجئے ، انکی اصلاح کرنی ان کے حق میں بہتر ہے اور اگر تم ان کو اپنے ساتھ ملا لو ، تو وہ تمہارے بھائی ہیں اور اللہ جانتا ہے خرابی پیدا کرنے والے کو سنوارنے والے سے اور اگر اللہ چاہتا ہے تو تمہیں مشقت میں ڈال دیتا ، بیشک اللہ کمال قوت کا مالک اور حکمت والا ہے
گزشتہ سے پیوستہ اس سے پہلی آیات میں شراب اور جوئے نیز خرچ کے متعلق سوالات اور ان کے جوابات تھے ، پورے قرآن پاک میں کل بارہ یا تیرہ مقامات ایسے ہیں ، جن میں اس قسم کے سوالات کا ذکر ہے ، یعنی لوگ آپ سے فلاں سوال کرتے ہیں ، اور ایسے لوگ بالمعموم اہل ایمان ہیں ، حضرت عبد اللہ ابن عباس ؓ کی روایت میں آتا ہے کہ آنحضرت ﷺ کے صحابہ سے بہتر کوئی انسان نہیں ہے ، وہ لوگ حضور ﷺ سے بہت کم سوال کرتے تھے ، بکثرت سوال کرنے کی بجائے اصحاب اصحاب رسول آپ کی بات کو بات کو نہایت غور سے سنتے تھے اور پھر اس پر عمل شروع کردیتے تھے ، حضور ﷺ دین کی ضروری باتیں خود بخود بیان فرما کرتے تھے ، اس لیے اس قسم کے سوالات کی بہت کم ضرورت پڑتی تھی ۔ گزشتہ درس میں شراب کی حرمت کے مختلف مراحل کا تذکرہ ہوچکا ہے کہ یہ خبیث چیز کس طرح بتدریج حرام قرار دی گئی ۔ اس آیت میں تو شراب کے فوائد و نقصانات کا ذکر تھا ، اس کی قطعی حرمت سورة مائدہ والی آیت کے ذریعہ ہوئی ، اسی طرح جوئے کو بھی اسی آیت نے حرام قرار دیا ، سابقہ آیت میں دوسرا سوال اخراجات کے متعلق تھا کہ لوگ آپ سے سوال کرتے ہیں کہ کیا چیز خرچ کریں ، اس کا جواب یہ تھا۔۔۔ کہ چونکہ دنیا دارالحوائج ہے اس لیے اپنی جائز ضروریات کو پیش نظر رکھ کر جو باقی بچ جائے ، وہ اللہ کی راہ میں خرچ کر دو ، اگر زاید مال کو روک رکھو گے تو شرکا کا باعث ہوگا ۔ ایک شخص کو کہیں سے سونے کا ایک ٹکڑا مل گیا ، حضور ﷺ کی خدمت میں پیش کر کے عرض کیا کہ میں اسے صدقہ کرتا ہوں آپ نے ناراضگی کا اظہار فرمایا اور سونے کو پھینک دیا ، آپ نے تنبیہ کے طور پر فرمایا کہ کوئی شخص ایسی حرکت کرتا ہے کہ جو کچھ اس کے پاس ہے ، صدقہ کردیتا ہے اور پھر محتاج ہو کر بیٹھ جاتا ہے ، حالانکہ وہ صبر بھی نہیں کرسکتا ، مقصد یہ کہ اپنی ضروریات کو مقدم رکھ کر زاید مال خرچ کر دو گویا دنیا وآخرت ہر دو مقامات کو پیش نظررکھ کر خرچ کرو تا کہ تمہیں اس دنیا میں بھی تنگی کا سامنا نہ کرنا پڑے اور آخرت کے لیے بھی سامان کرسکو۔ عاصم ابن ابی النجود (رح) کی روایت میں آتا ہے کہ مومن آدمی کو دونوں باتوں کی فکر ہوتی ہے۔ ھم المعاد وھم المعاش اس کو آخرت کی بھی فکر ہوتی ہے اور دنیا میں رزق حلال کی جستجو بھی۔ شان نزول آیت زیر درس میں یہ تیسرا سوال یتیموں کے متعلق اٹھایا گیا ہے ۔ ویسئلونک عن الیتمی اور یہ لوگ آپ سے یتیموں کے متعلق سوال کرتے ہیں دراصل یتیموں کے مال کی حفاظت کے متعلق قرآن پاک میں بہت سی آیات نازل ہوئیں ، عرب کے لوگ عام طور پر یتیموں کا مال غضب کر جاتے تھے ، ان کے متولی بن کر ان کا مال اپنے مال کے ساتھ ملا لیتے اور پھر حیلے بہانے سے ان کا مال ناجائز طور پر ہضم کر جاتے ، اللہ تعالیٰ نے تاکیدا ً کئی ایک احکام نازل فرمائے ۔ مثلا ً ولا تقربوا ما الیتیم الا بالتی ھی احسن یعنی سوائے احسن طریقہ کے یتیم کے مال کے قریب نہ جائو ، دوسری جگہ فرمایا ان الذین یاکلون اموال الیتمی ظلما ً انما یاکلون فی بطونھم نارا یعنی جو لوگ ظلم کے ذریعے یتیموں کا مال کھاتے ہیں ، دراصل وہ اپنے پیٹوں میں آگ کھاتے ہیں ۔ ان آیات کے نزول پر صحابہ کرام ؓ یتیموں کے مال کے متعلق بڑے محتاط ہوگئے ، چناچہ انہوں نے ان کی آمدنی اور خرچ اپنے سے بالکل علیحدہ کردیا ۔ مقصد یہ تھا کہ ملا کر کھانے پینے سے کہیں یتیم کے مال کا کوئی لقمہ سہوا ًبھی ہمارے پیٹ میں نہ چلا جائے۔ جس کی وجہ سے قابل مواخذہ ٹھہریں ، ایسا کرنے سے دقت پیش آئی کہ بعض اوقات یتیم کا مال ضائع ہوجاتا تھا ، مثلاً یتیم کے لیے علیحدہ سالن روٹی وغیرہ پکائی گئی ہے۔ اس نے پورا کھانا نہیں کھایا اور وہ بچ گیا ہے ، تو یتیم کا بچا ہوا کھانا وعید خداوندی کے پیش نظر خود نہیں کھاتے تھے ، اس لیے وہ خراب ہو کر ضائع ہوجاتا تھا ، ایسی صورت میں صحابہ کرام ؓ یہ سوال کرنے پر مجبورہو گئے جو اس درس میں بیان ہوا ہے۔ یتیم کی سرپرستی یسئلونک عن الیتمی یہ لوگ آپ سے یتیموں کے متعلق سوال کرتے ہیں کہ ان کا مال اپس میں ملا کر استعمال کیا جاسکتا ہے ، یا وہ بالکل الگ تھلگ رہنے دیا جائے۔ اللہ تعالیٰ نے اس کے جواب میں فرمایا قل آپ کہ دیجیے اصلاح لھم خیر ان کے متعلق اصلاح کا کام ہی بہر حال بہتر ہے یعنی یتیموں کی بھلائی ہر حالت میں مقصود ہونی چاہئے ، اگر ان کا آمد و خرچ بالکل علیحدہ رکھنا ان کے لیے بہتر ہے ، تو ایسا کرلو اور اگر اپنے ساتھ ملا لینا ان کے حق میں جاتا ہے ، تو انہیں ساتھ ملانے کی بھی اجازت ہے ، اس میں سہولت یہ ہوگی کہ اگر کسی یتیم نے کسی ایک وقت میں مشترکہ کھانے میں سے کھانا استعمال کیا تو وہ اس کے سرپرست استعمال کرلیں گے اور اگلے دن یتیم اپنے سر پرست کا کھانا کھالے گا اور اس طرح یتیم کا مالک ضائع نہیں ہوگا ۔ اس ضمن میں مولانا شاہ اشرف علی تھانوی (رح) فرماتے ہیں کہ گلنے سڑنے والی یا خراب ہوجانے والی چیز کو یتیم کے مال کے ساتھ ملا لینا چاہئے ، تا کہ اس کا نقصان نہ ہو ، اور جس چیز کے خراب ہونے کا احتمال نہیں ، یتیم کی وہ چیز علیحدہ ہی رہنے دی جائے اسی لیے فرمایا کہ اگر کوئی چیز ملا لینے میں یتیم کی بہتری ہے۔ وان تخالطوھم یعنی اگر تم ان کو اپنے ساتھ ملا لو تو فاخوانکم تو وہ تمہارے بھائی ہیں ، انہیں ساتھ ملا لو یہاں پر بھائی سے مراد دینی بھائی ہیں ، یا دینی بھائیوں کی اولاد ہے ، لہٰذا ان سے دینی بھائیوں کا سلوک ہونا چاہئے اور اگر ایسی صورت ہو کہ یتیم تمہارا دینی بھائی نہیں ہے ، کسی غیر مسلم کا بیٹا ہے تو اس صورت میں بھی اس آیت کی رو سے اس کے ساتھ وہی معاملہ کرنا ہوگا ، جو اس کے حق میں بہتر ہے اور اس کے ساتھ وہی سلوک ہوگا جو ایک مسلمان کے ساتھ ہوتا ہے۔ یتیموں سے متعلق اسلام کے اس زریں اصول کو غیر مسلم انگریزوں نے بھی سراہا ہے ایک انگریز مصنف ( باسورتھ سمتھ) لکھتا ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ یتیموں پر خاص نظر شفقت رکھتے تھے ، کیونکہ آپ خود بھی یتیمی کے دور سے گزر چکے تھے ، اسی لیے تو اللہ تعالیٰ نے آپ کو یاد دلایا الم یجدک یتیما ًفاویٰ کیا ہم نے آپ کو یتیم نہ پایا ، اور پھر ٹھکانا مہیا کیا ۔ فاما الیتم فلا تقھر لہٰذا یتیم کو ڈاٹنا بھی نہیں ، بلکہ فرمایا انکے حق میں اصلاح بہتر ہے ، اس سے مفسرین کرام نے یہ مسئلہ اخذ کیا ہے کہ اگر یتیم کی تعلیم و تربیت کے لیے اس کو ڈانٹ بھی دیا جائے تو جائز ہے کیونکہ اس کی اصلاح کے لیے ہے ، البتہ یتیم کو مارنے یا دوسری ایذاپہنچانے سے نبی (علیہ السلام) نے سخت منع فرمایا ہے۔ آپ کا ارشاد ہے کہ جب یتیم روتا ہے تو خدا تعالیٰ کا عرش کا نپ جاتا ہے ، لہٰذا ان کو مارنا پیٹنا درست نہیں ، البتہ ان کی اصلاح کی خاطر ڈانٹ ڈپٹ جائز ہے۔ ایک امریکی مصنف رابرٹس نے اپنی کتاب ” سوشل لاز آف دی قرآن “ (Soctal Laws of the Quran) میں لکھ ہے کہ دیکھو حضرت محمد ﷺ کی تعلیمات میں یتیموں کی پرورش ، ان کی نگرانی اور رعایت کا کس قدر خیال رکھا گیا ہے۔ یہ اسلامی تعلیمات کی برتری کا ثبوت ہے ، کمزوروں کی دا د رسی کی تاکید جس قدر اسلام نے کی ہے کسی اور مذہب نے نہیں کی ، اسلام نے یتیم ، مسکین ، مسافر ، بیوہ ، وغیرہ کے ساتھ جو سلوک اور ان کی خدمت کا زبردست حکم دیا ہے بلکہ اس سوسائٹی کو ملعون قرار دیا ہے جس سوسائٹی میں کمزور طبقوں پر ظلم و زیادتی کی جاتی ہو ۔ جو لوگ بےکسوں کی دستگیری کرتے ہیں ، وہ اللہ کی رحمت کو اپنی طرف کھینچنے والے ہوتے ہیں ۔ مفسد اور مصلح فرمایا یتیموں کی ہر حالت میں خیر خواہی چاہو اور اس مقصد کے حصول کے لیے انہیں الگ رکھو یا ساتھ ملا لو ، یہ تم پر منحصر ہے ، البتہ ایک بات یاد رکھو کہ تم جو بھی فیصلہ کرو گے ، اللہ تعالیٰ تمہاری نیتوں کو جانتا ہے کہ تم نے یہ فیصلہ نیک نیتی سے کیا ہے یا بد نیتی سے ، اس فیصلہ سے فساد مراد ہے یا اصلاح کا پہلو ۔ واللہ یعلمل المفسد من المصلح اللہ تعالیٰ فسادیوں اور اصلاح کنندگان سب کو اچھی طرح جانتا ہے ، اسے علم ہے کہ تم جو بھی یتیموں کے متعلق فیصلہ کرتے ہو ، وہ کس نیت کے ساتھ کرتے ہو ، حضور ﷺ کا فرمان ہے ۔ اے مولا کریم انک تعلم خائنہ الاعین وما تخفی الصدور تو آنکھوں کی خیانت کو بھی جانتا ہے اور دلوں کے پوشیدہ رازوں سے بھی واقف ہے۔ جو کوئی یتیموں کے متعلق بری نیت سے معاملہ کرے گا اللہ تعالیٰ سے مخفی نہیں ایسا شخص اللہ کے عذاب سے بچ نہیں سکتا ۔ فرمایا اللہ تعالیٰ نے یہ حکم تمہاری آسانی کے لیے دیا ہے کہ چاہو تو الگ رکھو یا چاہو تو ساتھ ملا لو ۔ ولو شاء اللہ لا عنتکم وگرنہ اللہ چاہتا تو تمہیں مشقت میں ڈال دیتا اور حکم دیتا کہ یتیموں کا خرچ لازما ً علیحدہ رکھو ، پھر تمہارے لیے معیار پر پورا اترنا مشکل ہوجاتا اب اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیے آسانی پیدا فرما دی ہے کہ وہ ام کرو جس میں یتیموں کی بھلائی مقصود ہو ۔ ان اللہ عزیز حکیم بیشک اللہ تعالیٰ زبردست اور کمال قوت کا مالک ہے وہ حکیم ہے وہ انسانوں کی مصلحت کے مطابق حکم دیتا ہے ، اس کا کوئی حکم ایسا نہیں ہے ، جو انسانوں کی مصلحت کے خلاف ہو لہٰذا اس کے احکام کی پیروی کرتے ہوئے یتیموں کے ساتھ بہتر سلوک روا رکھو۔
Top