Mutaliya-e-Quran - Hud : 75
اِنَّ اِبْرٰهِیْمَ لَحَلِیْمٌ اَوَّاهٌ مُّنِیْبٌ
اِنَّ : بیشک اِبْرٰهِيْمَ : ابراہیم لَحَلِيْمٌ : بردبار اَوَّاهٌ : نرم دل مُّنِيْبٌ : رجوع کرنے والا
حقیقت میں ابراہیمؑ بڑا حلیم اور نرم دل آدمی تھا اور ہر حال میں ہماری طرف رجوع کرتا تھا
اِنَّ : بیشک ] [اِبْرٰهِيْمَ : ابراہیم (علیہ السلام) ] [ لَحَلِيْمٌ: بردبار تھے ] [ اَوَّاهٌ: بہت دردمند تھے ] [ مُّنِيْبٌ: متوجہ رہنے والے تھے ] ن و ب [نَوْبًا : (ن) (1) واپس ہونا۔ لوٹنا۔ اس کے لئے عموماً الیٰ کا صلہ آتا ہے۔ (2) قائم مقام ہونا۔ نائب ہونا۔ اس کے لئے عموماً عن کا صلہ آتا ہے۔] [ اِنَابَۃً : (افعال) (1) کسی طرف رخ کرنا۔ متوجہ ہونا۔ اس کے لئے عموماً الیٰ کا صلہ آتا ہے۔ (2) کسی کو قائم مقام مقرر کرنا۔ نائب بنانا۔ اس کے لئے عموماً عن کا صلہ آتا ہے، (اِس معنی میں قرآن مجید میں استعمال نہیں ہوا) ۔ وَاتَّبِعْ سَبِیْلَ مَنْ اَنَابَ اِلَیَّ (اور تم پیروی کرو اس کے راستے کی جس نے رخ کیا میری طرف) 31:15] [ مُنِیْبٌ: اسم الفاعل ہے۔ رخ کرنے والا۔ متوجہ ہونے والا۔ زیر مطالعہ آیت۔ 75 ۔]
Top