Mutaliya-e-Quran - Maryam : 19
اَفَمَنْ یَّعْلَمُ اَنَّمَاۤ اُنْزِلَ اِلَیْكَ مِنْ رَّبِّكَ الْحَقُّ كَمَنْ هُوَ اَعْمٰى١ؕ اِنَّمَا یَتَذَكَّرُ اُولُوا الْاَلْبَابِۙ
اَفَمَنْ : پس کیا جو يَّعْلَمُ : جانتا ہے اَنَّمَآ : کہ جو اُنْزِلَ : اتارا گیا اِلَيْكَ : تمہاری طرف مِنْ : سے رَّبِّكَ : تمہارا رب الْحَقُّ : حق كَمَنْ : اس جیسا هُوَ : وہ اَعْمٰى : اندھا اِنَّمَا : اس کے سوا نہیں يَتَذَكَّرُ : سمجھتے ہیں اُولُوا الْاَلْبَابِ : عقل والے
بھلا یہ کس طرح ممکن ہے کہ وہ شخص جو تمہارے رب کی اِس کتاب کو جو اس نے تم پر نازل کی ہے حق جانتا ہے، اور وہ شخص جو اس حقیقت کی طرف سے اندھا ہے، دونوں یکساں ہو جائیں؟ نصیحت تو دانش مند لوگ ہی قبول کیا کرتے ہیں
[اَفَمَنْ : تو کیا جو ] [ يَّعْلَمُ : جانتا ہے ] [انمَآ : کہ وہ جو ] [ انزِلَ : اتارا گیا ] [ اِلَيْكَ : آپ ﷺ کی طرف ] [مِنْ رَّبِكَ : آپ ﷺ رب (کی طرف) سے ] [الْحَقُّ : کل حق ہے ] [ كَمَنْ : اس کی مانند ہے ] [ هُوَ : (کہ) وہ ] [ اَعْمٰى : اندھا ہے ] [ انمَا : کچھ نہیں سوائے اس کے کہ ] [ يَتَذَكَّرُ : نصیحت حاصل کرتے ہیں ] [ اُولُوا الْاَلْبَابِ : اوہام سے پاک عقل والے ] ترکیب : (آیت۔ 19) اَنَّمَا اُنْزِلَ میں اَنَّمَا کلمۂ حصر نہیں ہے بلکہ یہ اَنَّ مَا ہے۔ یہ قرآن مجید کا یہ مخصوص املا ہے کہ یہاں اسکو ملا کر لکھا گیا ہے۔ جبکہ اِنَّمَا یَتَذَکَّرُ میں اِنَّمَا کلمہ حصر ہے۔ (آیت۔ 22) اِبْتِغَاء مفعول لَہٗ ہے اور اس کو حال ماننے کی بھی گنجائش ہے۔ ہم ترجمہ مفعول لَہٗ کے لحاظ سے کریں گے۔ جبکہ سِرًّا اور عَلَانِیَۃً حال ہیں۔
Top