Mutaliya-e-Quran - Al-Hijr : 94
فَاصْدَعْ بِمَا تُؤْمَرُ وَ اَعْرِضْ عَنِ الْمُشْرِكِیْنَ
فَاصْدَعْ : پس صاف صاف کہہ دیں آپ بِمَا : جس کا تُؤْمَرُ : تمہیں حکم دیا گیا وَاَعْرِضْ : اور اعراض کریں عَنِ : سے الْمُشْرِكِيْنَ : مشرک (جمع)
پس اے نبیؐ، جس چیز کا تمہیں حکم دیا جا رہا ہے، اُسے ہانکے پکارے کہہ دو اور شرک کرنے والوں کی ذرا پروا نہ کرو
[فَاصْدَعْ : تو آپ ﷺ کھول کر بیان کریں ] [ بِمَا : اس کو جو ] [ تُؤْمَرُ : آپ ﷺ کو حکم دیا جاتا ہے ] [ وَاَعْرِضْ : اور آپ ﷺ اعراض کریں ] [ عَنِ الْمُشْرِكِيْنَ : شرک کرنے والوں سے ] ص د ع [صَدْعًا : (ف) ( !) پھاڑنا مگر جدا نہ کرنا۔ شگاف ڈالنا۔ (2) کھول کر بیان کرنا۔ ظاہر کرنا۔ صَدْعٌ اسم ذات ہے۔ شگاف۔ دراڑ۔ وَالْاَرْضِ ذَاتِ الصَّدْعِ (قسم ہے زمین کی جو دراڑ والی ہے) ۔ 86:12 ۔ اِصْدَعْ فعل امر ہے۔ تو کھول کر بیان کر۔ ظاہر کر۔ زیر مطالعہ آیت۔ 94 ۔] [ تَصْدِیْعًا : (تفعیل) کثرت سے شگاف ڈالنا۔ اس کے مجہول صُدِّعَ ۔ یُصَدَّعُ کے لفظی معنی بنتے ہیں کثرت سے شگاف ڈالا ہوا ہونا۔ پھر اس سے مراد لیتے ہیں درد سر لاحق ہونا۔ لَا یُصَدَّعُوْنَ عَنْھَا وَلَا یُنْزِفُوْنَ (ان کو درد سر نہیں ہوگا اس سے اور نہ وہ مدہوش ہوں گے) 56:19 ۔] [تَصَدُّعًا : (تفعل) بتکلف پھٹ کر ٹکڑے ٹکڑے ہونا۔ (1) پھٹنا۔ (2) الگ الگ ہونا۔ یَوْمَگذٍ یَّصَّدَّعُوْنَ (اس دن وہ لوگ الگ الگ ہوجائیں گے) 30:43 ۔ مُتَّصَدِّعٌ اسم الفاعل ہے۔ پھٹنے والا۔ الگ الگ ہونے والا۔ لَرَاَیْتَہٗ خَاشِعًا المُّتَصَدِّعًا (تو آپ ﷺ ضرور دیکھتے اس کو جھکنے والا ہوتے ہوئے پاش پاش ہونے والا ہوتے ہوئے) 59:21 ۔]
Top