Mutaliya-e-Quran - At-Tur : 28
اِنَّا كُنَّا مِنْ قَبْلُ نَدْعُوْهُ١ؕ اِنَّهٗ هُوَ الْبَرُّ الرَّحِیْمُ۠   ۧ
اِنَّا : بیشک ہم كُنَّا : تھے ہم مِنْ قَبْلُ : اس سے پہلے نَدْعُوْهُ ۭ : اس سے دعا کرتے۔ اسی کو پکارا کرتے اِنَّهٗ : بیشک وہ هُوَ الْبَرُّ : وہی محسن ہے الرَّحِيْمُ : رحم فرمانے والا ہے
ہم پچھلی زندگی میں اُسی سے دعائیں مانگتے تھے، وہ واقعی بڑا ہی محسن اور رحیم ہے
اِنَّا [ بیشک ہم ] كُنَّا مِنْ قَبْلُ نَدْعُوْهُ ۭ [ اس سے پہلے ہم پکارا کرتے تھے اس کو ] اِنَّهٗ [ یقینا وہ ( ہے کہ ) ] هُوَ الْبَرُّ [ وہی احسان کرنے والا ہے ] الرَّحِيْمُ [ ہمیشہ رحم کرنے والا ہے ] (آیت ۔ 28) ” ب ر ر ‘ ‘ کی لغت آیت نمبر ۔ 2:44 ۔ میں گزر چکی ہے ۔ وہاں بتایا ہے کہ بر اسم الفاعل ہے اب نوٹ کرلیں کہ یہ دراصل بارر ہے عربی کے کچھ الفاظ میں فاعل کے وزن کا الف گرا دیتے ہیں ۔ اس میں بھی بار کا الف گرا ہوا ہے اس لیے یہ برر ہوا ۔ پھر ادغام کرکے بر ہوگیا ۔ جیسے رب مصدر بھی ہے اور اسم الفاعل بھی ۔ جس میں یہ اصلا راب ب ہے ۔ اس کا الف گرا تو یہ رب استعمال ہوتا ہے ۔
Top