Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Al-Qurtubi - Aal-i-Imraan : 188
لَا تَحْسَبَنَّ الَّذِیْنَ یَفْرَحُوْنَ بِمَاۤ اَتَوْا وَّ یُحِبُّوْنَ اَنْ یُّحْمَدُوْا بِمَا لَمْ یَفْعَلُوْا فَلَا تَحْسَبَنَّهُمْ بِمَفَازَةٍ مِّنَ الْعَذَابِ١ۚ وَ لَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ
لَا تَحْسَبَنَّ
: آپ ہرگز نہ سمجھیں
الَّذِيْنَ
: جو لوگ
يَفْرَحُوْنَ
: خوش ہوتے ہیں
بِمَآ
: اس پر جو
اَتَوْا
: انہوں نے کیا
وَّيُحِبُّوْنَ
: اور وہ چاہتے ہیں
اَنْ
: کہ
يُّحْمَدُوْا
: ان کی تعریف کی جائے
بِمَا
: اس پر جو
لَمْ يَفْعَلُوْا
: انہوں نے نہیں کیا
فَلَا
: پس نہ
تَحْسَبَنَّھُمْ
: سمجھیں آپ انہیں
بِمَفَازَةٍ
: رہا شدہ
مِّنَ
: سے
الْعَذَابِ
: عذاب
وَلَھُمْ
: اور ان کے لیے
عَذَابٌ
: عذاب
اَلِيْمٌ
: دردناک
جو لوگ اپنے (ناپسند) کاموں سے خوش ہوتے ہیں اور (پسندیدہ کام) جو کرتے نہیں ان کے لیے چاہتے ہیں کہ ان کی تعریف کی جائے ان کی نسبت خیال نہ کرنا کہ وہ عذاب سے رستگار ہوجائیں گے اور انہیں درد دینے والا عذاب ہوگا۔
آیت نمبر :
188
۔ یعنی (وہ عذاب سے امن میں نہیں ہیں) اس فعل کے سبب جو انہوں نے غزوہ سے پیچھے رہ جانے اور گھر میں ہی بیٹھے رہنے کا کیا اور انہوں نے اس کے بارے عذر پیش کردیئے، صحیحین میں حضرت ابو سعیدخدری ؓ سے ثابت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے عہد میں منافقین میں سے کچھ لوگ تھے کہ جب حضور نبی کریم ﷺ غزوہ کے لئے تشریف لے جاتے تو وہ آپ سے پیچھے رہ جاتے اور رسول اللہ ﷺ کے خلاف اپنے بیٹھے رہنے پر خوش ہوتے، اور جب حضور نبی مکرم ﷺ واپس تشریف لاتے تو آپ کے پاس عذر پیش کرتے اور حلف دے دیتے اور یہ چاہتے اور پسند کرتے کہ ان کی تعریف کی جائے ایسے کاموں سے جو انہوں نے نہیں کئے تو یہ آیت نازل ہوئی : (آیت) ” لا تحسبن الذین یفرحون بما اتوا ویحبون ان یحمدوا بما لم یفعلوا “۔ الایہ (
1
) (صحیح بخاری، التفسیر، جلد
6
، صفحہ
656
، ایضا صحیح بخاری، حدیث نمبر
4201
، ، ضیاء القرآن پبلی کیشنز) اور صحیحین میں یہ بھی ہے (
2
) (صحیح بخاری، کتاب تفسیر سورة آل عمران، حدیث نمبر
4202
، ضیاء القرآن پبلی کیشنز) کہ مروان نے اپنے دربان کو کہا : اے رافع، حضرت ابن عباس ؓ کے پاس جا اور انہیں کہہ کہ اگر ہم میں سے ہر آدمی اس سے خوش ہو جو کچھ اسے عطا کیا گیا ہے اور یہ پسند کرے کہ اس کی اس کام کے عوض تعریف کی جائے جو اس نے نہیں کیا (اور اس پر) وہ عذاب دیا جائے تو یقینا ہم تمام عذاب دیئے جائیں گے، تو حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا : تمہیں کیا ہے اس آیت کے ہوتے ہوئے بلاشبہ یہ آیت اہل کتاب کے بارے میں نازل کی گئی ہے۔ پھر حضرت ابن عباس ؓ نے یہ آیت نازل فرمائی : (آیت) ” واذخذاللہ میثاق الذین اوتوالکتب لتبیننہ للناس ولاتکتمونہ “۔ اور لا تحسبن الذین یفرحون بما اتوا وویحبون ان یحمدوا بمالم یفعلوا “۔ (
3
) (المحرر الوجیز، جلد
1
، صفحہ
552
دارالکتب العلمیہ) اور حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا ؛ حضور نبی مکرم ﷺ نے ان سے کسی شے کے بارے پوچھا تو انہوں نے اسے چھپا لیا، اور انہوں نے آپ کو کسی اور شے کے بارے بتایا اور نکل گئے حالانکہ انہوں نے آپ کے سامنے ظاہر یہ کیا کہ انہوں نے آپ کو اسی کے بارے خبر دی ہے کہ جس کے بارے آپ نے ان سے پوچھا ہے اور اس پر انہوں نے آپ سے تعریف کی بھی خواہش کی اور اس پر بہت خوش ہوئے جو انہوں نے آپ سے اس شے کو چھپانے کا فعل کیا، اور جس کے بارے آپ نے ان سے پوچھا (
4
) (المحرر الوجیز، جلد
1
، صفحہ
552
دارالکتب العلمیہ) اور محمد بن کعب قرظی نے کہا ہے : یہ آیت بنی اسرائیل کے ان علماء کے بارے نازل ہوئی ہے جنہوں نے حق کو چھپایا، اور وہ اپنا بادشاہوں کے پاس ایسی چیزوں کا علم لے کر آتے تھے جو ان کے ساتھ ان کے باطل نظریات میں موافقت کرتا تھا، (آیت) ” واشتروا بہ ثمنا قلیلا “۔ (اور انہوں نے اس کے عوض تھوڑی سی قیمت خرید لی) یعنی اس کے عوض انہوں نے وہ دنیا خرید لی جو بادشاہوں نے انہیں عطا کی، تو اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی مکرم ﷺ کو ارشاد فرمایا : (آیت) ” اور لا تحسبن الذین یفرحون بما اتوا وویحبون ان یحمدوا بمالم یفعلوا فلا تحسنھم بمفازۃ من العذاب، ولھم عذاب الیم “۔ پس اللہ تعالیٰ نے خبر دی ہے کہ ان کے لئے دردناک عذاب ہے اس کے بدلے جو انہوں نے اللہ تعالیٰ کے بندوں میں دین کے بارے فساد برپا کیا اور ضحاک (رح) نے کہا ہے : یہود بادشاہوں کو کہتے تھے بلاشبہ ہم اپنی کتاب میں پاتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ آخری زمانہ میں ایک نبی مبعوث فرمائے گا اور اس کے ساتھ (سلسلہ) نبوت ختم ہوجائے گا، پس جب اللہ تعالیٰ نے آپ ﷺ کو مبعوث فرمایا تو بادشاہوں نے ان سے پوچھا : کیا یہی وہ نبی ہے جس کا ذکر تم اپنی کتاب میں پاتے ہو ؟ تو یہودیوں نے بادشاہوں کے اموال میں حرص اور لالچ رکھنے کی بنا پر کہا : وہ اس کے سوا ہے، (یعنی یہ وہ نہیں ہے) تو بادشاہوں نے انہیں خزانے عطا کردیئے تو اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا : (آیت) ” اور لا تحسبن الذین یفرحون بما اتوا “۔ یعنی وہ خوش ہوتے ہیں اس جھوٹ سے جو انہوں نے بادشاہوں کے سامنے بولا یہاں تک کہ انہوں نے دنیوی سازوسامان حاصل کرلیا (
1
) (جامع البیان للطبری، جلد
3
، صفحہ
256
) پہلی حدیث دوسری حدیث کے مقتضی کے خلاف ہے اور یہ احتمال ہو سکتا ہے کہ اس آیت کا نزول دونوں سبیوں کی بنا پر ہو کیونکہ وہ دونوں ایک ہی زمانہ میں جمع تھے اور یہ دونوں فریقوں کا جواب ہو، واللہ اعلم۔ اور آپ کا قول : واستحمدوا بذالک الیہ “۔ کا معنی ہے انہوں نے آپ سے مطالبہ اور خواہش کی کہ ان کی تعریف کی جائے اور مروان کا قول : لئن کان کل امری مناالخ اس پر دلیل ہے کہ عموم کے لئے مخصوص صیغے ہیں، اور یہ کہ الذی ان میں سے ہے (
2
) (جامع البیان للطبری، جلد
3
، صفحہ
258
) اور یہ یقینی اور قطعی بات ہے جس نے اسے قرآن وسنت سے سمجھا۔ اور قولہ تعالیٰ : (آیت) ” ویحبون ان یحمدوا بمالم یفعلوا “۔ یہ آیت اہل کتاب کے بارے میں ہے نہ کہ پیچھے رہنے والے منافقین کے بارے میں، کیونکہ وہ کہتے تھے : ہم دین ابراہیم پر ہیں حالانکہ وہ آپ کے دین پر نہ تھے اور وہ کہتے تھے : ہم نماز، روزے اور کتاب والے ہیں، وہ اس سے ارادہ رکھتے تھے کہ اس کے سبب ان کی تعریف کی جائے، اور الذین ‘، یحسبن بالیاء سے فاعل ہے، اور یہی نافع، ابن عامر، ابن کثیر، اور ابو عمرو، کی قرات ہے، یعنی خوش ہونے والے یہ گمان نہ کریں کہ ان کی خوشی انہیں عذاب سے نجات دلانے والی ہے، اور کہا گیا ہے کہ پہلا مفعول محذوف ہے، اور وہ انفسہم ہے۔ اور دوسرا بمفازۃ ہے، اور کو فیوں نے تحسبن “ تا کے ساتھ پڑھا ہے کہ یہ خطاب حضور نبی مکرم ﷺ کو ہے، یعنی اے محمد ! ﷺ آپ گمان نہ کریں کہ خوش ہونے والے عذاب سے امن میں ہیں، اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد (آیت) ” فلا تحسبنھم “۔ تا اور با کے فتحہ کے ساتھ ہے اور یہ تاکید کے لئے دوبارہ مذکور ہے، اس کا پہلا مفعول ھم ضمیر ہے اور دوسرا مفعول محذوف ہے، اور وہ کذالک ہے، اور فاعاطفہ ہے یا زائدہ ہے اس بنا پر کہ دوسرا فعل پہلے سے بدل ہے، ضحاک (رح) اور عیسیٰ بن عمر (رح) نے تا کے ساتھ اور با کو ضمہ کے ساتھ پڑھا ہے یعنی ” فلا تحسبنھم “ اور مراد حضور نبی کریم ﷺ اور آپ کے اصحاب کو خطاب ہے، اور مجاہد، ابن کثیر اور ابو عمرو اور یحییٰ بن یعمر نے یا کے ساتھ اور با کو ضمہ (
1
) (زاد المسیر، جلد
1
۔
2
، صفحہ
417
) کے ساتھ فارحین سے خبر بناتے ہوئے پڑھا ہے۔ یعنی فلا یحسبن انفسھم “۔ (اور وہ اپنے آپ کو گمان نہ کریں) بمفازۃ یہ مفعول ثانی ہے، اور فلا یحسبنھم تاکید ہوگا، اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ الذین یحسبن “ سے فاعل ہے، اور اس کے دونوں مفعول محذوف ہیں کیونکہ یحسبنھم اس پر دال ہے۔ جیسا کہ شاعر نے کہا ہے : بای کتاب ام بایۃ ایۃ تری حبھم عارا علی وتحسب “۔ اس میں ایک مفعول کے ذکر کے سبب دوسرے مفعول کے ذکر کی ضرورت نہ رہی، اور بمفازۃ مفعول ثانی ہے اور یہ پہلے فعل سے بدل ہے اور اس نے اس سے بدل ہونے کے سبب اس کے دونوں مفعولوں کے ذکر سے غنی کردیا ہے اور فا زائدہ ہے۔ اور یہ بھی کہا گیا ہے : کبھی یہ افعال ملغی آتے ہیں جملہ مفیدہ کے حکم میں نہیں ہوتے، جیسے شاعر کا قول ہے : وما خلت ابقی بیننا من مودۃ عراض المذا کی المسنفات القلائصا : المذاکی سے مراد وہ گھوڑا ہے جس پر اس کے دانت نکلنے کے بعد ایک سال یا دو سال گزر جائیں اس کا واحد مذک ہے، جیسا کہ اونٹوں میں سے مخلف ہوتا ہے، اور مثال میں یہ جری المذکیات غلاب (یعنی طاقتور گھوڑے غالب آتے ہیں) اور المسنفات اسم مفعول ہے، کہا جاتا ہے : سنفت البعیر اسنفہ سنفا جب تو اونٹ کا اسی کی رسی کے ساتھ تنگ کس لے اور تو اس پر سوار ہو۔ اور اسنف البعیر لغۃ سنفہ کی مثل ہے، اور اسنف البعیر بنفسہ جب اونٹ چلنے کے لئے اپنا سر اوپر اٹھائے یہ کبھی متعدی ہوتا ہے اور کبھی متعدی نہیں ہوتا، اور عرب اونٹ پر سوار ہوتے تھے اور گھوڑے سے اجتناب کرتے تھے اور وہ کہتے تھے : الحرب لا تبقی مودۃ (جنگ محبت کو باقی نہیں رکھتی) اور کعب بن ابی سلمی نے کہا ہے : ارجو وامل ان تدنو مود تھا وما اخال لدینا منک تنویل : میں امید اور آرزو رکھتا ہوں کہ اس کی محبت قریب ہو اور میں یہ خیال نہیں کرتا کہ تیری طرف سے ہمارے پاس کوئی بخشش اور عطا ہو۔ جمہور قراء سبعہ وغیرہم نے اتوا الف مقصورہ کے ساتھ پڑھا ہے، یعنی اس کے عوض جو وہ جھوٹ اور کتمان (چھپانا) میں سے لائے، اور مروان بن حکم، اعمش اور ابراہیم نخعی، نے اتوامد کے ساتھ پڑھا ہے، اور یہ بمعنی اعطوا ہے، (یعنی جو انہوں نے دیا (مراد جو انہوں نے برتاؤکیا) اور سعید ابن جبیر (رح) نے اوتوا صیغہ مجہول کی صورت میں قرات کی ہے، بمعنی اعطوا اور المفازۃ بمعنی المنجاۃ (جائے نجات) ہے، یہ مفعلۃ کے وزن پر فازیفوز سے ہے جب کوئی نجات پاجائے، یعنی وہ نجات پانے والے نہیں، اور خوف اور ڈر کی جگہ کو اچھی فال لینے کے طور پر مفازۃ کا نام دیا گیا ہے، اصمعی نے یہی کہا ہے۔ (
1
) (المحرر الوجیز، جلد
1
، صفحہ
553
دارالکتب العلمیہ) اور یہ بھی کہا گیا ہے : کیونکہ یہ موت کی جگہ ہے اور ہلاکت کا ظن غالب ہے، عرب کہتے ہیں فوز الرجل ‘ جب آدمی مر جائے، ثعلب نے کہا ہے : میں نے ابن اعرابی کے سامنے اصمعی کا قول بیان کیا تو اس نے کہا : انہوں نے خطا کی ہے، مجھے ابو المکارم نے کہا ہے : اسے مفازۃ کا نام دیا گیا ہے کیونکہ جس نے اسے طے کرلیا وہ کامیاب ہوگیا (
2
) (المحرر الوجیز، جلد
1
، صفحہ
553
دارالکتب العلمیہ) نجات پا گیا اور اصمعی نے کہا ہے : لدیغ (جس کو ڈس لیا جائے) کو بطور اچھی فال کے سلیم کا نام دیا گیا ہے۔ (
3
) (المحرر الوجیز، جلد
1
، صفحہ
553
دارالکتب العلمیہ) ابن اعرابی نے کہا ہے : کیونکہ وہ اس تکلیف اور مصیبت سے بچ نکلنے والا ہے جو اسے پہنچی ہے (
4
) (المحرر الوجیز، جلد
1
، صفحہ
553
دارالکتب العلمیہ) اور یہ بھی کہا گیا ہے آپ انہیں عذاب سے کہیں دور جگہ میں گمان نہ کریں، کیونکہ فوز (کامیابی اور نجات) مکروہ (عذاب اور تکلیف) سے دور ہونا ہے۔ واللہ اعلم۔
Top