Al-Qurtubi - Al-Ahzaab : 44
تَحِیَّتُهُمْ یَوْمَ یَلْقَوْنَهٗ سَلٰمٌ١ۚۖ وَ اَعَدَّ لَهُمْ اَجْرًا كَرِیْمًا
تَحِيَّتُهُمْ : ان کی دعا يَوْمَ : جس دن يَلْقَوْنَهٗ : وہ ملیں گے اس کو سَلٰمٌ ڻ : سلام وَاَعَدَّ : اور تیار کیا اس نے لَهُمْ : ان کے لیے اَجْرًا : اجر كَرِيْمًا : بڑا اچھا
جس روز وہ اس سے ملیں گے انکا تحفہ (خدا کی طرف سے) سلام ہوگا اور اس نے ان کے لئے بڑا ثواب تیار کر رکھا ہے
آیت یلقونہ کی ضمیر جس اسم کی طرف لوٹ رہی ہے اس میں اختلاف کیا گیا ہے۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : یہ اللہ تعالیٰ کی ذات کی طرف لوٹ رہی ہے، یعنی اللہ تعالیٰ مومنوں پر رحم فرمانے والا ہے۔ قیامت کے روز اللہ تعالیٰ انہیں اپنے عذاب سے محفوظ رکھے گا۔ اس دن وہ اس سے ملاقات کریں گے۔ آیت تحیتھم بعض کا بعض کے لیے سلام ہوگا۔ سلام یعنی ہماری اور تمہاری اللہ تعالیٰ کے عذاب سے سلامتی ہے۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : یہ اللہ تعالیٰ کی جانب سے سلام ہوگا۔ معنی ہے : اللہ تعالیٰ انہیں آفات سے محفوظ رکھے گا یا مختلف قسم کے خوفوں سے امن کی بشارت دے گا۔ آیت یوم یلقونہ قیامت کے روز جنت میں دخل ہونے کے بعد وہ اس سے ملاقات کریں گے۔ کہا : یہ زجاج نے معنی کیا ہے اور اللہ تعالیٰ کے اس فرمان سے استشہاد کیا ہے۔ آیت وتحیتھم فیھا سلام (یونس : 10) ایک قول یہ کیا گیا ہے : آیت یوم یلقونہ مراد جس روز وہ ملک الموت سے ملیں گے۔ یہ وارد ہوا ہے کہ ملک الموت کسی مومن کی روح قبض نہیں کرتا مگر اسے سلام کہتا ہے۔ حضرت براء بن عازب ؓ سے مروی ہے، کہا : آیت تحیتھم یوم یلقونہ سلام سے مراد ہے ملک الموت روح کے قبض کرنے کے وقت مومن کو سلام کرتا ہے۔ وہ مومن کی روح قبض نہیں کرتا یہاں تک کہ اسے سلام کرتا ہے۔
Top