Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Al-Qurtubi - Al-Maaida : 64
وَ قَالَتِ الْیَهُوْدُ یَدُ اللّٰهِ مَغْلُوْلَةٌ١ؕ غُلَّتْ اَیْدِیْهِمْ وَ لُعِنُوْا بِمَا قَالُوْا١ۘ بَلْ یَدٰهُ مَبْسُوْطَتٰنِ١ۙ یُنْفِقُ كَیْفَ یَشَآءُ١ؕ وَ لَیَزِیْدَنَّ كَثِیْرًا مِّنْهُمْ مَّاۤ اُنْزِلَ اِلَیْكَ مِنْ رَّبِّكَ طُغْیَانًا وَّ كُفْرًا١ؕ وَ اَلْقَیْنَا بَیْنَهُمُ الْعَدَاوَةَ وَ الْبَغْضَآءَ اِلٰى یَوْمِ الْقِیٰمَةِ١ؕ كُلَّمَاۤ اَوْقَدُوْا نَارًا لِّلْحَرْبِ اَطْفَاَهَا اللّٰهُ١ۙ وَ یَسْعَوْنَ فِی الْاَرْضِ فَسَادًا١ؕ وَ اللّٰهُ لَا یُحِبُّ الْمُفْسِدِیْنَ
وَقَالَتِ
: اور کہا (کہتے ہیں)
الْيَھُوْدُ
: یہود
يَدُاللّٰهِ
: اللہ کا ہاتھ
مَغْلُوْلَةٌ
: بندھا ہوا
غُلَّتْ
: باندھ دئیے جائیں
اَيْدِيْهِمْ
: ان کے ہاتھ
وَلُعِنُوْا
: اور ان پر لعنت کی گئی
بِمَا
: اس سے جو
قَالُوْا
: انہوں نے کہا
بَلْ
: بلکہ
يَدٰهُ
: اس کے (اللہ کے) ہاتھ
مَبْسُوْطَتٰنِ
: کشادہ ہیں
يُنْفِقُ
: وہ خرچ کرتا ہے
كَيْفَ
: جیسے
يَشَآءُ
: وہ چاہتا ہے
وَلَيَزِيْدَنَّ
: اور ضرور بڑھے گی
كَثِيْرًا
: بہت سے
مِّنْهُمْ
: ان سے
مَّآ اُنْزِلَ
: جو نازل کیا گیا
اِلَيْكَ
: آپ کی طرف
مِنْ
: سے
رَّبِّكَ
: آپ کا رب
طُغْيَانًا
: سرکشی
وَّكُفْرًا
: اور کفر
وَاَلْقَيْنَا
: اور ہم نے ڈالدیا
بَيْنَهُمُ
: ان کے اندر
الْعَدَاوَةَ
: دشمنی
وَالْبَغْضَآءَ
: اور بغض (بیر
اِلٰي
: تک
يَوْمِ الْقِيٰمَةِ
: قیامت کا دن
كُلَّمَآ
: جب کبھی
اَوْقَدُوْا
: بھڑکاتے ہیں
نَارًا
: آگ
لِّلْحَرْبِ
: لڑائی کی
اَطْفَاَهَا
: اسے بجھا دیتا ہے
اللّٰهُ
: اللہ
وَيَسْعَوْنَ
: اور وہ دوڑتے ہیں
فِي الْاَرْضِ
: زمین (ملک) میں
فَسَادًا
: فساد کرتے
وَاللّٰهُ
: اور اللہ
لَا يُحِبُّ
: پسند نہیں کرتا
الْمُفْسِدِيْنَ
: فساد کرنے والے
اور یہود کہتے ہیں کہ خدا کا ہاتھ (گردن سے) بندھا ہوا ہے۔ (یعنی اللہ بخیل ہے) انہیں کے ہاتھ باندھے جائیں اور ایسا کہنے کے سبب ان پر لعنت ہو۔ (بلکہ اس کے دونوں ہاتھ کھلے ہیں) وہ جتنا چاہتا ہے خرچ کرتا ہے اے محمد یہ کتاب جو تمہارے پروردگار کی طرف سے تم پر نازل ہوئی ہے اس سے ان میں سے اکثر کی شرارت اور انکار اور بڑھے گا اور ہم نے انکے باہم عداوت اور بغض قیامت تک کیلئے ڈال دیا ہے۔ یہ جب لڑائی کے لئے آگ جلاتے ہیں تو خدا اس کو بجھا دیتا ہے اور یہ ملک میں فساد کے لیے دوڑتے پھرتے ہیں اور خدا فساد کرنے والوں کو دوست نہیں رکھتا۔
آیت نمبر :
64
۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے (آیت) ” وقالت الیھود یدا للہ مغلولۃ “۔ عکرمہ ؓ نے کہا : یہ جملہ فخاص بن عاز وراء (لعنہ اللہ) اور اس کے ساتھیوں نے کہا تھا ان کے بہت سے اموال تھے جب انہوں نے حضرت محمد ﷺ کی نبوت کا انکار کیا تو ان کا مال کم ہوگیا انہوں نے کہا : اللہ تعالیٰ بخیل ہے، اس کا ہاتھ ہمیں عطا کرنے سے باندھا ہوا ہے یہ آیت ان کے بعض لوگوں میں خاص ہے بعض علماء نے فرمایا : جو ایک قوم نے یہ کہا اور باقی لوگوں نے اس کا انکار نہ کیا تو وہ تمام برابر ہوگئے گویا سب نے یہ کہا (
2
) (تفسیر بغوی) حسن نے کہا : اس کا معنی ہے اللہ تعالیٰ کا ہاتھ ہمیں عذاب دینے سے روکا گیا ہے، بعض نے فرمایا : جب انہوں نے نبی کریم ﷺ کو فقر وفاقہ اور مال کی قلت میں دیکھا اور انہوں نے (آیت) ” من ذالذی یقرض اللہ قرضا حسنا “۔ (بقرہ :
245
) کا ارشاد سنا اور انہوں نے دیکھا کہ حضرت محمد کریم ﷺ ان سے دیات میں مدد طلب کرتے ہیں تو انہوں نے کہا : محمد ﷺ کا اللہ فقیر ہے کبھی انہوں نے کہا : بخیل ہے ان کے قول (آیت) ” مغلولۃ “ کا یہی معنی ہے یہ بطور تمثیل ہے جیسے اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : (آیت) ” ولا تجعل یدک مغلولۃ الی عنقک “۔ (الاسراء :
29
) بخیل کو جعدالانامل اور مقبوض الکف اور کغمالا صابع اور مغلول الید کہا جاتا ہے شاعر نے کہا : کانت خراسان ارضا اذ یزیدبھا وکل باب من الخیرات مفتوح : فاستبدلت بعدہ جعدا اناملہ کا نما وجھہ بالخل منضوح : عرب کلام میں الید کا لفظ کا بھی کام کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے جیسے ارشاد ہے : (آیت) ” خذ بیدک ضغثا “۔ (ص :
44
) یہ اللہ تعالیٰ پر محال ہے، کبھی نعمت کے لیے استعمال ہوتا ہے عرب کہتے ہیں کم یدلی عند فلان یعنی میرے کتنے احسانات اس پر ہیں کبھی یہ قوت کے لیے استعمال ہوتا ہے اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : (آیت) ” واذکر عبدناداؤد ذالاید “۔ (ص :
17
) یعنی ذالقوۃ، کبھی ملک اور قدرت کے لیے ہوتا ہے اللہ تعالیٰ نے فرمایا : (آیت) ” قل ان الفضل بید اللہ، یؤتیہ من یشآء “۔ (آل عمران :
73
) کبھی صلہ کے معنی میں ہوتا ہے اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے (آیت) ” مما عملت ایدینا انعاما “۔ (یسین :
71
) یعنی مما عملنا نحن اور فرمایا : (آیت) ” او یعفوا الذی بیدہ عقدۃ النکاح “۔ (بقرہ :
237
) یعنی وہ جس کے لیے نکاح کی گرہ ہے، کبھی تائید اور نصرت کے معنی میں ہوتا ہے، اسی سے نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے : یداللہ مع القاضی حتی یقضی والقاسم حتی یقسم اللہ “ کی تائید ونصرت قاضی کے ساتھ ہوتی ہے حتی کہ وہ فصلہ کرلے اور قاسم کے ساتھ ہوتی ہے حتی کہ وہ تقسیم کرے، کبھی فعل کی مخبر عنہ کی طرف اضافت کے لیے ہوتا ہے اس کو تشریف و تکریم دینے کے لیے اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے (آیت) ” یابلیس مامنعک ان تسجد لماخلقت بیدی “ (ص :
75
) اس کو کام کرنے کے معنی پر محمول کرنا جائز نہیں کیونکہ باری تعالیٰ واحد ہے اس پر بعضیت جائز نہیں اور اسے قوت وملک نعمت صلہ پر محمول کرنا درست نہیں، کیونکہ اس وقت اللہ تعالیٰ کے ولی آدم اور اس کے دشمن ابلیس کے درماین اشتراک واقع ہوگا اور جو اس نے اس پر تفضیل ذکر کی ہے وہ باطل ہوجائے گی کیونکہ تخصیص کا معنی باطل ہوجائے گا اور صرف یہ باقی رہ جائے گا کہ اسے دو صفتوں پر محمول کیا جائے جن کا تعلق حضرت آدم (علیہ السلام) اور ابلیس کی تخلیق کے ساتھ ہے حضرت آدم کو شرف دینے کے لیے جب کہ ابلیس تخلیق میں ایسا نہیں اور یہ تعلق ایسا ہے جیسے مقدور کے ساتھ قدرت کا تعلق ہوتا ہے نہ کہ مباشرت کے طریق سے اور نہ مماست (چھونا) کے طریق سے ہے اس کی مثل وہ ہے جو روایت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے تورات کو اپنے ہاتھ سے لکھا، اس سے اہل جنت کے لیے دارالکرامۃ اپنے ہاتھ سے لگایا اس کے علاوہ صفت کا تعلق اپنے مقتضا سے ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے (آیت) ” غلت ایدیھم ولعنوا بما قالوا “۔ یا پر ضمہ ثقیل ہونے کی وجہ سے ضمہ کو حذف کیا گیا یعنی آخرت میں باندھے ہوں گے اور یہ بھی جائز ہے کہ یہ ان پر بددعا ہو، اسی طرح (آیت) ” لعنوا بما قالوا “ ہے اس سے مقصود ہمیں تعلیم دینا ہے جیسا کہ فرمایا : (آیت) ” لتدخلن المسجد الحرام ان شآء اللہ “۔ (الفتح :
27
) ہمیں استثناء سکھائی جس طرح ہمیں ابو لہب پر بدعا سکھائی (آیت) ” تبت یدا ابی لھب “۔ بعض علماء نے فرمایا : اس سے مراد یہ ہے کہ وہ ساری مخلوق سے زیادہ بخیل ہیں ہر یہودی تجھے لئیم اور کمینہ نظر آئے گا اس قول کی بنا پر کلام میں واؤ کا اضمار ہوگا یعنی انہوں نے کہا : (آیت) ” یداللہ مغلولۃ غنت ایدیھم “۔ اللعن کا معنی دور کرنا ہے یہ پہلے گزر چکا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے (آیت) ” بل یدہ مبسوطتن “۔ مبتدا خبر ہیں یعنی اس کی نعمت تو پھیلی ہوئی ہے الید بمعنی نعمت ہے، بعض نے کہا : یہ غلط ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے (آیت) ” بل یدہ مبسوطتن “۔ پس اللہ کی نعمتیں شمار سے زیادہ ہیں پھر یہ کیسے ہوگا کہ اس کی دو نعمتیں پھیلی ہوئی ہیں ؟ اس کا یہ جواب دیا گیا ہے کہ یہ بھی جائز ہے کہ یہ جنس کا تثنیہ ہو، مفرد کا تثنیہ نہ ہو، پس یہ رسول اللہ ﷺ کے ارشاد : مثل المنافق کا الشاۃ العائر ۃ ابین الغتمین “ کی طرح ہے ایک جنس دنیا کی نعمت ہے اور دوسر جنت میں، آخرت کی نعمت ہے، بعض علماء نے فرمایا : اس سے مراد دنیا کی ظاہری اور باطنی نعمت ہے جیسے فرمایا : (آیت) ” واسبغ علیکم نعمہ ظاھرۃ وباطنۃ (لقمان :
20
) (
1
) (تفسیر رازی، ایضا المحرر الوجیز) اور تمام کردی ہیں اس نے تم پر ہر قسم کی نعمتیں ظاہری بھی اور باطنی بھی، حضرت ابن عباس ؓ نے نبی کریم ﷺ سے روایت کیا ہے فرمایا : نعمت ظاہرۃ سے مراد تیری خوبصورت تخلیق ہے اور نعمت باطنہ سے مراد اس کا تیرے برے اعمال پر پردہ ڈالنا ہے، بعض علماء نے فرمایا : دو نعمتوں سے مراد بارش ور نبات ہیں جن کے ساتھ اور جن سے نعمت میسر آتی ہے، بعض نے فرمایا : نعمت مبالغہ کے لیے ہے جیسے مجھے اس معاملہ کی قوت نہیں، سدی نے کہا : یداہ کا معنی اس کی ثواب اور عقاب کی قوتیں ہیں بخلاف اس کے جو یہود نے کہا : بیشک اس کا ہاتھ اس کو عذاب دینے سے بندہ ہے صحیح مسلم میں حضرت ابوہریرہ ؓ نے نبی مکرم ﷺ سے روایت کیا ہے ہے فرمایا : ” اللہ تعالیٰ نے مجھے فرمایا : تو خرچ کر میں تجھ پر خرچ کروں گا “ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” اللہ تعالیٰ کے ہاتھ بھرے ہوئے ہیں دن، رات کا خرچ کرنا اس میں کمی نہیں کرتا، بتاؤ جو اس نے آسمانوں اور زمین کی تخلیق سے خرچ کیا ہے اس نے اس میں کچھ کمی نہیں کی جو اس کے دائیں ہاتھ میں ہے “۔ فرمایا ” اس کا عرش پانی پر ہے اور اس کے دوسرے ہاتھ میں موت ہے وہ بلند کرتا ہے اور نیچے کرتا ہے “۔ السح سے مراد کثرت سے بہانا ہے یغیض کا معنی کم کرنا ہے اس حدیث کی مثال اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے (آیت) ” واللہ یقبض ویبصط “ (بقرہ :
245
) رہی یہ آیت تو حضرت ابن مسعود ؓ کی قرات میں بل یداہ بسطان ہے، یہ اخفش نے حکایت کیا ہے انہوں نے کہا کہا جاتا ہے : ید بسطۃ یعنی کھلا ہاتھ (آیت) ” ینفق کیف یشاء جسے چاہتا ہے عطا کرتا ہے یہ بھی جائز ہے کہ اس آیت میں الید سے مراد قدرت ہو یعنی اس کی قدرت شامل ہے اگر چاہے تو وسیع کر دے اگر چاہے تو تنگ کر دے۔ (آیت) ” ولیزیدن کثیرا منھم “۔ لام قسم ہے۔ ما انزل الیک من ربک “ اس میں ماموصولہ ہے یعنی الذی انزل الیک من ربک “ اس میں ماموصولہ ہے یعنی الذن انزل الیک : طغیانا وکفرا یعنی جب قرآن سے کوئی چیز نازل ہوتی ہے تو وہ انکار کرتے ہیں اور انکا کفر زیادہ ہوا (آیت) ” والقینا بینھم “ مجاہد (رح) نے کہا یہود ونصاری کے درمیان کیونکہ اس سے پہلے فرمایا (آیت) ” لا تتخذوا الیھود والنصری اولیآء “ بعض علماء نے فرمایا : ہم نے یہود کے گروہوں کے درمیان عداوت وبغض ڈال دیا جیسا کہ فرمایا : (آیت) ” تحسبھم جمیعا وقلوبھم شتی “۔ (الحشر :
14
) پس یہودی آپس میں بغض رکھتے ہیں متفق نہیں ہیں، وہ لوگ سے اللہ کی مخلوق میں سے سب سے زیادہ بغض رکھنے والے ہیں (آیت) ” کلما اوقدوا ناراللحرب “۔ اس سے مراد یہود ہیں۔ (آیت) ’ کلما “ ظرف ہے یعنی وہ جمع ہوئے تو اللہ تعالیٰ نے ان کی جمعیت کو بکھیر دیا، بعض علماء نے فرمایا : یہود نے جب فساد کیا اور کتاب اللہ (تورات) کی مخالفت کی تو اللہ تعالیٰ نے ان پر بخت نصر کو بھیجا پھر انہوں نے فساد کیا تو اللہ تعالیٰ نے ان پر بطرس رومی کو بھیجا پھر انہوں نے فساد برپا کیا تو اس پر مجوسیوں کو مسلط کیا پھر انہوں نے فساد کیا تو اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو ان پر غالب کیا، جب بھی ان کا معاملہ قائم ہوا اللہ تعالیٰ نے ان کا شیرازہ بکھیر دیا، جب بھی انہوں نے آگ جلائی یعنی شر کو ابھارا اور نبی مکرم ﷺ پر جنگ مسلط کرنے کی لیے جمع ہوئے تو اللہ تعالیٰ نے اسے بجھا دیا ان پر جبر فرمایا اور ان کے معاملہ کو کمزور کردیا، آگ کا ذکر مستعار ہے، قتادہ نے کہا : اللہ تعالیٰ نے ان کو ذلیل کیا اللہ تعالیٰ نے نبی مکرم ﷺ کو مبعوث فرمایا تو یہودی مجوسیوں کے ماتحت تھے پھر فرمایا : (آیت) ” ویسعون فی الارض فسادا “ یعنی وہ اسلام کے ابطال کے لیے کوشش کرتے ہیں یہ بہت بڑا فساد ہے، واللہ اعلم۔ بعض علماء نے فرمایا ؛ آگ سے مراد غضب کی آگ ہے یعنی جب انہوں نے اپنے نفسوں میں غضب کی آگ جلائی اور اپنے بدنوں اور قوت نفس کے ساتھ غضب کی آگ کی گرمی کو جمع کیا تو اللہ تعالیٰ نے اس آگ کو بجھا دیا حتی کہ وہ کمزور ہوگئے یہ اس طرح ہوا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو رعب کے ساتھ مدد دی۔ (
1
) (تفسیر طبری)
Top