Al-Qurtubi - An-Nisaa : 161
وَّ فُتِحَتِ السَّمَآءُ فَكَانَتْ اَبْوَابًاۙ
وَّفُتِحَتِ السَّمَآءُ : اور کھول دیا جائے گا آسمان فَكَانَتْ : تو ہوجائے گا اَبْوَابًا : دروازے، دروازے
اور آسمان کھولا جائے گا تو (اس میں) دروازے ہوجائیں گے
وفتحت السماء فکانت ابوابا۔ فرشتوں کے نازل ہونے کے لیے آسمان کو کھول دیا جائے گا اور وہ دروازے دروازے ہوجائے گا جس طرح اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے، یوم تشقق السماء بالغمام ونزل الملائکۃ تنزیلا۔ الفرقان) جس روز آسمان بادل کی صورت میں پھٹ جائے گا اور فرشتے نازل ہوں گے ایک قول یہ کیا گیا ہے وہ ٹکڑے ہوجائے گا وہ دروازوں کی طرح ٹکڑے ٹکڑے ہوجائے گا اس تاویل کی بنا پر ابواب کو نصب کاف حرف جار کے حذف کی وجہ سے ہوگی، ایک قول یہ کیا گیا ہے کہ تقدیر کلام یہ ہوگی فکانت ذات ابواب۔ کیونکہ وہ سارے کے سارے دروازے ہوجائے گا ایک قول یہ کیا گیا ہے اس کے ابواب اس کے راستے ہیں، ایک قول یہ کیا گیا ہے اس کے اجزاء الگ الگ ہوجائیں گے اور اس کے ٹکڑے گرجائیں گے یہاں تک کہ اس میں دروازے دروازے ہوجائیں گے ایک قول یہ کیا گیا ہے ہر بندہ کے لیے آسمان میں دو دروازے ہیں ایک اس کے عمل کا دروازہ اور اس کے رزق کا دروازہ۔ جب قیامت قائم ہوگی تو دروازے کھل جائیں گے اسراء کی حدیث میں ہے۔ پھر مجھے آسمان کی طرف لے جایا گیا توجبرائیل امین نے دروازہ کھلوانا چاہاتوان سے کہا گیا تو کون ہے ؟ حضرت جبرائیل امین نے کہا، جبرائیل پوچھا گیا تیرے ساتھ کون ہے ؟ جواب دیا حضرت محمد ﷺ ۔ پوچھا گیا ان کی طرف پیغام بھیجا گیا تھا ؟ حضرت جبرائیل امین نے جواب دیا انہیں پیغام بھیجا گیا تھا تو اس دروازے کو ہمارے لیے کھول دیا گیا۔
Top