Al-Qurtubi - Al-Ghaashiya : 12
فِیْهَا عَیْنٌ جَارِیَةٌۘ
فِيْهَا : اس میں عَيْنٌ جَارِيَةٌ : چشمہ بہتا ہوا
اس میں چشمے بہہ رہے ہوں گے
فیھا عین جاریہ۔۔۔ تا۔۔۔ مبثوثہ۔ اس میں اچھلتے پانیوں والے جاری چشمے ہوں گے اور مختلف قسم کے لذیذ مشروبات ان کی زمین پر بغیر کسی کھائی کے جاری ہوں گے سورة الانسان میں یہ بات پہلے گزرچکی ہے اس میں چشمے ہوں گے۔ عین، عیون کے معنی میں ہے واللہ اعلم۔ اس میں بلند پلنک ہوں گے روایت بیان کی گئی ہے اس کی بلندی اس قدر ہوگی جتنی آسمان اور زمین کے درمیان ہے تاکہ اللہ تعالیٰ کا ولی اپنے اردگرد اپنے ملک کو دیکھ سکے۔ اس میں لوٹے اور برتن ہوں گے ابریق اسے کہت ہیں جس کا دستہ اور سنت ہوتی ہے کو ب ایسے برتن کو کہتے ہیں جس کا دستہ اور سنت نہیں ہوتی سورة زخرف اور دوسری سورتوں میں یہ گزرچکا ہے۔ تکیے ہوں گے نمارق کی واحد نمرقہ ہے وہ ایک دوسرے کے پہلو میں ہوں گے شاعر نے کہا : وانا لنجری الک اس بین شروبنا، وبین ابی قابوس فوق النمارق۔ بیشک ہم بھرا ہواجام اپنی باری اور ابوق اس کے درمیان تکیوں پر چلاتے ہیں اور ایک شاعر نے کہا : کھول وشبان حسان وجوھھم، علی سرر مصفوفہ ونمارق۔ پکی عمر کے اور جوان جن کے چہرے حسین ہیں وہ صف درصف پلنگوں اور تکیوں پر ہیں۔ صحاح میں ہے، النمرق اور النمرقہ دنوں سے مراد چھوٹا تکیہ ہے اسی طرح نموقہ بھی ایک لغت ہے یعقوب نے اس کی حکایت بیان کی ہے بعض اوقات کجاوے کے اوپر جو چٹائی سی رکھی جاتی ہے اسے نمرقہ کہتے ہیں یہ ابوعبید سے مروی ہے۔ ابوعبید نے کہا، زرابی سے مراد قالین ہے حضرت ابن عباس نے کہا، زرابی ان چٹائیوں کو کہتے ہیں جن کارواں نرم ہوتا ہے اس کا واحد زربیہ ہے کلبی اور فراء نے کہا، مبثوثہ کا معنی پھیلائی گئی ہے ایک قول یہ کیا گیا ہے ایک دوسرے کے اوپر ہوں گی یہ عکرمہ نے کہا ایک قول یہ کیا گیا ہے بہت زیادہ، ایک قول یہ کیا گیا ہے مجالس میں متفرق، یہ قتبی کا قول ہے۔ میں کہتا ہوں، آخری معنی زیادہ صحیح ہے وہ قالین بہت زیادہ اور الگ الگ جگہ پر ہوں گے اس معنی میں وبث فیھا من کل دابہ۔ البقرہ) کا لفظ ہے ابوبکر انباری نے کہا، ہمیں احمد بن حسین نے انہیں حسین بن عرفہ نے انہیں عمار بن محمد نے روایت نقل کی ہے میں نے منصور بن معتمر کے پیچھے نماز پڑھی انہوں نے ھل اتاک حدیث الغاشیہ۔ پڑھی اس میں وزرابی مبثوثہ۔ پڑھا یعنی اس میں بچھے قالین ہوں گے جن میں ٹیک لگائے ہوئے خوش وخرم ہوں گے۔
Top