Al-Quran-al-Kareem - Maryam : 36
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِنَّمَا الْمُشْرِكُوْنَ نَجَسٌ فَلَا یَقْرَبُوا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ بَعْدَ عَامِهِمْ هٰذَا١ۚ وَ اِنْ خِفْتُمْ عَیْلَةً فَسَوْفَ یُغْنِیْكُمُ اللّٰهُ مِنْ فَضْلِهٖۤ اِنْ شَآءَ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ عَلِیْمٌ حَكِیْمٌ
يٰٓاَيُّھَا : اے الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا : جو لوگ ایمان لائے (مومن) اِنَّمَا : اس کے سوا نہیں الْمُشْرِكُوْنَ : مشرک (جمع) نَجَسٌ : پلید فَلَا يَقْرَبُوا : لہٰذا وہ قریب نہ جائیں الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ : مسجد حرام بَعْدَ : بعد عَامِهِمْ : سال هٰذَا : اس وَاِنْ : اور اگر خِفْتُمْ : تمہیں ڈر ہو عَيْلَةً : محتاجی فَسَوْفَ : تو جلد يُغْنِيْكُمُ : تمہیں غنی کردے گا اللّٰهُ : اللہ مِنْ : سے فَضْلِهٖٓ : اپنا فضل اِنْ : بیشک شَآءَ : اللہ اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ عَلِيْمٌ : جاننے والا حَكِيْمٌ : حکمت والا
اور بیشک اللہ ہی میرا رب اور تمہارا رب ہے، سو اس کی عبادت کرو، یہ سیدھا راستہ ہے۔
وَاِنَّ اللّٰهَ رَبِّيْ وَرَبُّكُمْ۔۔ : یہ گود میں عیسیٰ ؑ کے کلام کا آخری حصہ اور خلاصہ ہے۔ اس کا عطف ”قَالَ اِنِّىْ عَبْدُ اللّٰهِ“ پر ہے، یعنی انھوں نے کہا کہ بیشک میں اللہ کا بندہ ہوں، اس کے بعد اللہ کی عطا کردہ نعمتیں بیان کیں، درمیان میں ”ذٰلِكَ عِيْسَى ابْنُ مَرْيَمَ“ سے ”كُنْ فَيَكُوْن“ تک اللہ تعالیٰ کی طرف سے جملہ معترضہ ہے، پھر عیسیٰ ؑ کی اس بات ”ۭوَاِنَّ اللّٰهَ رَبِّيْ وَرَبُّكُمْ۔۔“ پر ان کا کلام مکمل ہوتا ہے۔ یعنی عبادت اسی کا حق ہے جو ہمارا رب ہے، میری اور تمہاری پرورش کرنے والا ہے، سو اسی کی عبادت کرو، یہی سیدھا راستہ ہے۔
Top