Tafseer-e-Saadi - Al-Qalam : 75
مُتَّكِئِیْنَ عَلٰى فُرُشٍۭ بَطَآئِنُهَا مِنْ اِسْتَبْرَقٍ١ؕ وَ جَنَا الْجَنَّتَیْنِ دَانٍۚ
مُتَّكِئِيْنَ : تکیہ لگائے ہوئے ہوں گے عَلٰي فُرُشٍۢ : ایسے فرشوں پر بَطَآئِنُهَا : ان کے استر مِنْ اِسْتَبْرَقٍ ۭ : موٹے تافتے کے ہوں گے وَجَنَا الْجَنَّتَيْنِ : اور پھل دونوں باغوں کے۔ پھل توڑیں گے دونوں باغوں کے دَانٍ : قریب قریب ہوں گے۔ جھکے ہوئے ہوں گے
(اہل جنت) ایسے بچھونوں پر جن کے استر اطلس کے ہیں تکیہ لگائے ہوئے ہوں گے اور دونوں باغوں کے میوے قریب (جھک رہے) ہیں
(مُتَّكِــــِٕيْنَ عَلٰي فُرُشٍۢ بَطَاۗىِٕنُهَا مِنْ اِسْتَبْرَقٍ ۭ ) وہ ایسی مسندوں پر تکیے لگائے ہوں گے جن کے استر دبیز ریشم ہوں گے۔ یہ اہل جنت کے بچھونوں اور ان بچھونوں پر ان کے بیٹھنے کا وصف ہے نیز یہ کہ وہ تکیے لگائے ان بچھونوں پر بیٹھیں گے یعنی ان کا بیٹھنا تمکنت، قرار اور راحت کا بیٹھنا ہوگا جیسے بادشاہ تختوں پر بیٹھتے ہیں ان بچھونوں کا وصف اور حسن اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی نہیں جانتا حتی کہ ان کے نیچے والے حصے جو زمین کے ساتھ لگے ہوئے ہوتے ہیں استبرق کے ہوں گے جو ریشم کی خوبصورت ترین اور اعلی ترین قسم ہے تب ان بچھونوں کے ظاہری حصے جن پر بیٹھا جاتا ہے ان کی خوبصورتی کیسی ہوگی۔ (وَجَنَا الْجَنَّـتَيْنِ دَانٍ ) ان دونوں جنتوں کے پھل قریب ہی ہوں گے۔ الجنی سے مراد ہے پوری طرح پکا ہوا پھل یعنی ان دو جنتوں کے پھل تناول کے لیے بہت قریب ہوں گے کھڑا ہوا بیٹھا ہوا حتی کہ لیٹا ہوا شخص اسے آسانی سے حاصل کرسکے گا۔
Top