Siraj-ul-Bayan - Hud : 38
وَ یَصْنَعُ الْفُلْكَ١۫ وَ كُلَّمَا مَرَّ عَلَیْهِ مَلَاٌ مِّنْ قَوْمِهٖ سَخِرُوْا مِنْهُ١ؕ قَالَ اِنْ تَسْخَرُوْا مِنَّا فَاِنَّا نَسْخَرُ مِنْكُمْ كَمَا تَسْخَرُوْنَؕ
وَيَصْنَعُ : اور وہ بناتا تھا الْفُلْكَ : کشتی وَكُلَّمَا : اور جب بھی مَرَّ : گزرتے عَلَيْهِ : اس پر مَلَاٌ : سردار مِّنْ : سے (کے) قَوْمِهٖ : اس کی قوم سَخِرُوْا : وہ ہنستے مِنْهُ : اس سے (پر) قَالَ : اس نے کہا اِنْ : اگر تَسْخَرُوْا : تم ہنستے ہو مِنَّا : ہم سے (پر) فَاِنَّا : تو بیشک ہم نَسْخَرُ : ہنسیں گے مِنْكُمْ : تم سے (پر) كَمَا : جیسے تَسْخَرُوْنَ : تم ہنستے ہو
اور وہ کشتی بناتا تھا ، اور اس کی قوم کے سردار جب اس پر سے گزرتے ، تو اس پر ہنستے ، نوح (علیہ السلام) نے کہا اگر تم ہم پر ہنستے ہو ، تو ہم تم پر ہنسیں گے ، جیسے تم ہنستے ہو (ف 2) ۔
2) نوح (علیہ السلام) نے جب کشتی بنانا شروع کیا تو قوم مذاق اڑانے لگی ، ان کے خیال میں یہ مجنونانہ حرکت تھی ، حضرت نوح (علیہ السلام) نے نہایت استقلال اور وثوق کے ساتھ کہا ، اس وقت تم ہنس لو ، عنقریب وقت آنے والا ہے ، جب تمہیں اس تمسخر کی سزا دی جائے گی ، اس وقت تمہاری حماقت ونادانی پرہ میں ہنسی آئے گی ، اور زمین وآسمان کا ذرہ ذرہ تمہاری بربادی کا مضحکہ آڑائے گا ، حل لغات : فلا تبتئس : بوس سے مشتق ہے یعنی تکلیف نہ محسوس نہ کر ۔ مقیم : دائمی ۔
Top