Kashf-ur-Rahman - Al-Fath : 40
اِنَّاۤ اَنْذَرْنٰكُمْ عَذَابًا قَرِیْبًا١ۖۚ۬ یَّوْمَ یَنْظُرُ الْمَرْءُ مَا قَدَّمَتْ یَدٰهُ وَ یَقُوْلُ الْكٰفِرُ یٰلَیْتَنِیْ كُنْتُ تُرٰبًا۠   ۧ
اِنَّآ اَنْذَرْنٰكُمْ : بیشک ہم نے، خبردار کیا ہم نے تم کو عَذَابًا قَرِيْبًا ڄ : قریبی عذاب سے يَّوْمَ يَنْظُرُ : جس دن دیکھے گا الْمَرْءُ : انسان مَا قَدَّمَتْ يَدٰهُ : جو آگے بھیجا اس کے دونوں ہاتھوں نے وَيَقُوْلُ الْكٰفِرُ : اور کہے گا کافر يٰلَيْتَنِيْ : اے کاش کہ میں كُنْتُ تُرٰبًا : میں ہوتا مٹی/خاک
ہم نے کو ایک قریب آنے والے عذاب سے ڈرا دیا ہے جو اس دن واقع ہوگا جس دن آدمی اپنے ان اعمال کو دیکھ لے گا جو اس کے ہاتھوں نے آگے بھیجے ہوں گے اور اس دن منکر حق یوں کہے گا اے کاش میں کسی طرح مٹی ہوجاتا ہے۔
(40) ہم نے تم کو ایک ایسے قریب آنے والے عذاب سے ڈرا دیا ہے جو اس دن واقع ہوگا جس دن آدمی اپنے ان اعمال کو دیکھ لے گا جو اس کے ہاتھوں کے آگے پیچھے ہوں گے اور اس دن منکر حق یوں کہے گا اے کاش میں کسی طرح مٹی ہوجاتا۔ عذاب قریب اگر قیامت کا عذاب ہو تو مطلب یہ ہے کہ قیامت قریب ہی ہے اور اگر برزخ کا عذاب مراد ہو تو اس کا قریب ہونا ظاہر ہی ہے بظاہر معلوم ہوتا ہے کہ شاید قیامت کے دن کا عذاب مراد ہے اس دن انسان کے تمام اعمال روبرو ہونگے اور اس کا نامہ عمل ہاتھ میں دے دیا جائیگا اور جو کچھ اس نے دنیوی زندگی میں آگے بھیجا تھا وہ سب دیکھ لے گا اس دن یہ حال ہوگا کہ دین حق کا منکر یہ خواہش کرے گا کہ اے کاش ! میں مٹی ہوتا…یعنی انسان نہ بنتا کیونکہ روح اور جسم کے تعلق سے یہ مصیبت آئی تو میں انسان بنتا ہی نہیں جو اعمال کا مکلف بنتا یا یہ کہ جب تمام جانوروں کو قیامت کے دن حکم ہوگا کہ مٹی ہوجائو تو یہ بھی تمناکریں گے کہ ہم بھی جانوروں کی طرح مٹی ہوجاتے یا وہ مطلب ہوگاجو سورة نساء میں گزر چکا ہے۔ لو تسوی بھم الارض کاش ہم زمین کا پیوند بنادیئے جاتے اور ہم کو زمین میں دفن کرکے زمین کو برابر کردیا جاتا۔ (واللہ اعلم)
Top