Tadabbur-e-Quran - Al-Baqara : 176
وَ اَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰتُوا الزَّكٰوةَ١ؕ وَ مَا تُقَدِّمُوْا لِاَنْفُسِكُمْ مِّنْ خَیْرٍ تَجِدُوْهُ عِنْدَ اللّٰهِ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِیْرٌ
وَاَقِیْمُوْا الصَّلَاةَ : اور تم نماز قائم کرو وَاٰتُوْا الزَّکَاةَ : اور دیتے رہوتم زکوۃ وَمَا : اور جو تُقَدِّمُوْا : آگے بھیجو گے لِاَنْفُسِكُمْ : اپنے لیے مِنْ خَيْرٍ : بھلائی تَجِدُوْهُ : تم اسے پالو گے عِنْدَ اللہِ : اللہ کے پاس اِنَّ : بیشک اللہ : اللہ بِمَا : جو کچھ تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے ہو بَصِیْرٌ : دیکھنے والا ہے
اور نماز قائم کرو اور زکوۃ دیتے رہو اور جو نیکی بھی تم اپنے لیے کرو گے اسے اللہ کے پاس پاؤ گے۔ جو کچھ تم کر رہے ہو خدا اس کو دیکھ رہا ہے
مخالفین کی مخالفتوں کا علاج : یہ مسلمانوں کو معاندین اسلام کی مخالفتوں کا علاج بتایا گیا ہے کہ اگر تم ان فتنوں پر غالب آنا چاہتے ہو تو نماز قائم کرو اور زکوۃ دیتے رہو اسی سے تمہاری وہ روحانی و اخلاقی تربیت ہوگی جو تمہیں ایک طرف تو مخالفین کی وسوسہ اندازیوں سے بالکل مامون کردے گی، دوسری طرف تم کو جماعتی حیثیت سے ایک ایسی بنیان مرصوص بنا دے گی کہ کوئی طاقت بھی تمہیں ہلا نہ سکے گی۔ قرآن مجید میں نماز اور زکوۃ کو تمام دین کی بنیاد، تمام تربیت و اصلاح کی اساس اور تمام قوت و طاقت کا سرچشمہ قرار دیا گیا ہے۔ دوسری ساری چیزوں کو ان کے تابع قرار دیا گیا ہے۔ مکی سورتوں میں جہاں آنحضرت ﷺ کو دشمنوں کے مقابل میں صبر و استقامت کی تلقین کی گئی ہے وہاں نماز کی تاکید کی گئی ہے۔ اسی بقرہ میں تحویل قبلہ کے حکم کے بعد جب مخالفت کا طوفان اٹھا ہے تو فرمایا گیا کہ ”يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَعِينُوا بِالصَّبْرِ وَالصَّلاةِ إِنَّ اللَّهَ مَعَ الصَّابِرِينَ“۔ ”اے ایمان والو۔ صبر اور نماز کے ذریعہ سے مدد چاہو بیشک اللہ ثابت قدموں کے ساتھ ہے“ (بقرہ : 153)۔ اسی طرح جو لوگ مضبوط تربیت کے بغیر جنگ و جہاد کے لیے جلدی مچاتے تھے ان کو نماز و زکوۃ کے ذریعہ سے اپنی تربیت کرنے کی ہدایت کی گئی ”کفوا ایدیکم واقیموا الصلوۃ واتوا الزکوۃ“ ”ابھی اپنے ہاتھ روکو اور نماز قائم کرو اور زکوۃ دو“۔ سورة حج میں مسلمانوں کو جہاد کا حکم دینے کے بعد ہدایت فرمائی کہ ”فَأَقِيمُوا الصَّلاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ وَاعْتَصِمُوا بِاللَّهِ“۔ ”پس نماز قائم کرو اور زکوۃ دو اور اللہ کو مضبوط پکڑو“ (الحج : 78) ، یہاں بھی نماز اور زکوۃ کا حکم اسی پہلو سے ہے۔ اس پر مزید بحث آگے آئے گی۔
Top