Tadabbur-e-Quran - Al-Muminoon : 10
اُولٰٓئِكَ هُمُ الْوٰرِثُوْنَۙ
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ هُمُ : وہ الْوٰرِثُوْنَ : وارث (جمع)
یہی لوگ وارث ہونے والے ہیں
آیت 11-10 فردوس کی وراثت کے اصلی حقدار فرمایا کہ یہ لوگ ہیں جو اپنحے باپ کی کھوئی ہوئی جنت کے وارث ہوں گے اور پھر ان کو اس سے نکالے جانے کا کوئی اندیشہ نہ ہوگا، جیسا کہ آدم کو پیش آیا بلکہ وہ اس میں اپنے باپ کے ساتھ ہمیش رہیں گے اس لئے کہ وہ اس میں اپنے دشمن شیطان کو ہمیشہ کے لئے شکست دے کر داخل ہوں گے۔ فردوس جنت کے اعلیٰ ترین مقامات میں سے ہے اور یہ ان لوگوں کا حصہ ہے جو اس دنیا میں حق کی سربلندی کے لئے سرد ھڑ کی بازیاں لگائیں گے۔ 2۔ مجموعہ آیات 1-11 کے مطالب کا خلاصہ اگرچہ آیات کی وضاحت کرتے ہوئے ہم تمام ضرور باتوں کی طرف اشارہ کرتے آئے ہیں لیکن چونکہ انہی باتوں پر تمام صالح و فلاح کا انحصار ہے اس وجہ سے مناسب ہوگا کہ ان کو از سر نو ذہن میں مستحضر کر لیجیے۔ یہ باتیں اپنی حکیمانہ ترتیب کے ساتھ مندرجہ ذیل ہیں۔ 1۔ خدا کے اں تمام صلاح و فلاح کا انحصار اس ایمان پر ہے جو آدمی کے اندر ایک ملکہ راسخہ کی حیثیت حاصل کرے۔ محض اوپری اور ظاہر دارانہ ایمان کی اس کے ہاں کوئی پوچھ نہیں ہے۔ 2۔ اس ایمان کا اولین مظہر نماز ہے۔ جس ایمان سے نماز نہ پیدا ہو وہ ایک ٹھونٹھ درخت ہے جو صرف جلانے کے کام آسکتا ہے۔ 2۔ نماز کی اصل روح خشوع یعنی دل کی فروتنی ہے۔ اگر نماز اس خشوع سے خالی ہو تو اس کا زندگی پر کوئی مفید اثر نہیں پڑتا۔ 4۔ جس نماز میں خشوع کی روح موجود ہو وہ آدمی کو فواحش و منکرات اور لاطائل باتوں سے روک دیتی ہے۔ نماز میں بندے کو خدا کی معیت حاصل ہوتی ہے۔ اس معیت کا شعور بندے کو ان تمام سفاسف سے دور رکھتا ہے جو اس کے شایان شان نہ ہوں۔ 5۔ ایمان کا دوسرا مظہر اور نماز کا دوسرا بازو زکوۃ یعنی انفاق فی سبیل اللہ ہے۔ احکام شریعت میں یہی دو حکم سب سے بڑے ہیں۔ انہی پر تمام شریعت کا مدار ہے۔ ان میں سے کسی ایک کا ہادم دونوں کا ہادم ہے۔ مانعین زکوۃ کے بارے میں سیدنا ابوبکر نے جو اقدام کیا وہ اسی حکمت دین پر مبنی تھا۔ 6۔ اپنے دل اور اپنے مال دونوں پر خدا کی حکمرانی تسلیم کرنے والے کبھی اپنی خواہشوں اور شہوات کی پیروی میں ایسے اندھے نہیں ہوتے کہ خدا کے حدود کو توڑ کر اس کے بندوں کے حقوق اور ناموس پر دست درازی کریں۔ 7۔ یہ لوگ تمام امانات اور عہود کا پاس کرتے ہیں خواہ ان کا تعلق خدا سے ہو یا بندوں سے۔ 8۔ یہ لوگ اپنی نمازوں کی حفاظت کرتے ہیں اور ان کی نماز ایک شہر پناہ کی طرح ان کے پورے دین کی حفاظت کرتی ہے۔ 9۔ جو لوگ انص فات کے حامل ہوں گے وہی خدا کی جنت کے وارث ہوں گے اور یہی اصل کامیابی ہے۔ ان تمام باتوں کی تفصیل اگلی سورة …… سورة نور …… میں آئے گی جو اس سورة کا تکملہ اور تتمہ ہے اس سے آپ کو معلوم ہوجائے گا کہ جب انسان کا باطن ایمان کے نور سے منور ہوتا ہے تو اس سے زندگی کے ہر گوشہ میں، خواہ وہ انفرادی ہو یا خاندانی و اجتماعی، کیا نورانیت پیدا ہوتی ہے او اگر اس سے محروم ہو تو اندر اور باہر ہر گوشے میں کس طرح کی تاریکی پھیلتی ہے۔
Top