Tadabbur-e-Quran - An-Najm : 12
اَفَتُمٰرُوْنَهٗ عَلٰى مَا یَرٰى
اَفَتُمٰرُوْنَهٗ : کیا پھر تم جھگڑتے ہو اس سے عَلٰي مَا يَرٰى : اوپر اس کے جو وہ دیکھتا ہے
تو کیا تم اس سے اس چیز پر جھگڑے ہو جس کا وہ مشاہدہ کررہا ہے۔
(افتمرونہ علی ما بری) (12) یہ مخالفین کو مخاطب کر کے ان کو ملامت فرمائی ہے کہ کیا تم پیغمبر ﷺ سے اس کے مشاہدات پر جھگڑتے ہو ؟ وہ جو کچھ آنکھوں سے دیکھتا ہے اور کانوں سے سنتا ہے اس سے تم کو آگاہ کر رہا ہے، اگر یہ چیز تم کو نظر نہیں آتی تو اس سے نفس حقیقت باطل نہیں ہوجائے گی۔ یہاں یہ امر ملحوظ رہے کہ یہ مخالفین اپنے کاہنوں کی تو ساری خرافات بےدریغ تسلیم کرلیتے تھے اس لیے کہ ان کی باتیں ان کی خواہشوں کے مطابق ہوتی تھی لیکن پیغمبر ﷺ کی دعوت ان کی خواہشوں کے خلاف تھی اس وجہ سے آپ کی مخالفت کے لیے طرح طرح کے شبہات پیدا کرتے تھے۔
Top