Tadabbur-e-Quran - Al-Qalam : 5
فَسَتُبْصِرُ وَ یُبْصِرُوْنَۙ
فَسَتُبْصِرُ : پس عنقریب تم بھی دیکھو گے وَيُبْصِرُوْنَ : اور وہ بھی دیکھیں گے
پس تم بھی عنقریب دیکھ لو گے اور وہ بھی دیکھ لیں گے
اہل ایمان کے لیے بشارت اور مخالفوں کے لیے وعید: یہ آنحضرت ﷺ کے لیے تسلی اور مخالفین کے لیے دھمکی ہے کہ اگر یہ تمہیں دیوانہ کہہ کر تمہاری باتوں کو بے وزن بنانا چاہتے ہیں تو کچھ دن صبر کرو۔ عنقریب تم بھی دیکھ لو گے اور یہ بھی دیکھ لیں گے کہ دونوں میں سے کس پارٹی کی باگ فتنہ میں پڑے ہوئے لیڈر کے ہاتھ میں ہے؟ اہل ایمان کی باگ، جن کی قیادت تم کر رہے یا قریش کی باگ جن کی قیادت ابولہب اور ابوجہل کر رہے ہیں؟ مطلب یہ ہے کہ اب فیصلہ کا وقت قریب ہے اور حقیقت کے ظاہر ہونے میں زیادہ دیر نہیں رہ گئی ہے۔ بہت جلد سب دیکھ لیں گے کہ کون لوگ شیطان کے فتنہ میں پڑے ہوئے تھے اور انھوں نے اپنی قوم کو تباہی کے کھڈ میں گرایا اور کون شیطان کے فتنوں سے امان میں رہا اور اس نے اپنے پیروؤں کو دنیا اور آخرت کی کامیابی کی راہ دکھائی! یہاں وہ حقیقت پیش نظر رکھیے جس کی بار بار یاددہانی کی جا چکی ہے کہ رسولوں کے باب میں سنت الٰہی یہ ہے کہ جب وہ آتے ہیں تو اسی دنیا میں اپنی جماعت اور اپنے مخالفوں کے انجام کا فیصلہ کر کے جاتے ہیں۔ آیت میں اہل ایمان کے لیے جو تسلی اور اہل کفر کے لیے جو وعید ہے وہ جس طرح آخرت سے متعلق ہے اسی طرح اس دنیا سے بھی متعلق ہے۔ سابق سورہ کے آخر میں جو فرمایا ہے کہ ’فَسَتَعْلَمُوْنَ مَنْ ہُوَ فِیْ ضَلَالٍ مُّبِیْنٍ‘ یہ اسی کا اعادہ دوسرے الفاظ میں ہے۔
Top