Tadabbur-e-Quran - Al-Haaqqa : 43
تَنْزِیْلٌ مِّنْ رَّبِّ الْعٰلَمِیْنَ
تَنْزِيْلٌ : نازل کردہ ہے مِّنْ رَّبِّ الْعٰلَمِيْنَ : رب العالمین کی طرف سے
یہ خدا وند عالم کی طرف سے اتارا ہوا ہے
قرآن کا اصل منبع: یہ وہی اوپر والی بات پھر مثبت پہلو سے فرمائی جا رہی ہے کہ یہ اللہ رب العٰلمین کی طرف سے اتارا ہوا کلام ہے۔ لفظ ’تنزیل‘ کے صحیح مفہوم کی وضاحت اس کے محل میں ہم کر چکے ہیں کہ ان کے اندر اہتمام اور تدریج کا مفہوم پایا جاتا ہے۔ خاص طور پر شیاطین جن و انس کی دسترس سے اس کو محفوظ رکھنے کے لیے اللہ تعالیٰ نے جو اہتمام فرمایا وہ جگہ جگہ قرآن میں بیان ہوا ہے اور ہم نے اس کی وضاحت کی ہے۔ ان شاء اللہ، اس کی مزید وضاحت سورۂ جن میں آئے گی۔ ’مِّنْ رَّبِّ الْعَالَمِیْنَ‘ سے اس کی عظمت و شان بھی ظاہر ہو رہی ہے اور اس کی تکذیب کی بدانجامی بھی۔ مطلب یہ ہے کہ یہ بادشاہ کائنات کا اتارا ہوا کلام ہے۔ اگر تم نے اس کی ناقدری کی تو تمہاری محرومی اور بدانجامی پر افسوس ہے۔
Top