Tadabbur-e-Quran - Al-A'raaf : 119
فَغُلِبُوْا هُنَالِكَ وَ انْقَلَبُوْا صٰغِرِیْنَۚ
فَغُلِبُوْا : پس مغلوب ہوگئے هُنَالِكَ : وہیں وَانْقَلَبُوْا : اور لوٹے صٰغِرِيْنَ : ذلیل
تو اس وقت وہ مغلوب ہوئے اور ذلیل ہو کر رہ گئے۔
فَغُلِبُوْا هُنَالِكَ وَانْقَلَبُوْا صٰغِرِيْنَ۔ یہ بات صرف ساحروں سے متعلق نہیں بلکہ فرعون اور اس کے تمام اعیان و انصار سے متعلق ارشاد ہوئی ہے کہ وہ میدان مقابلہ سے ذلیل و خوار ہو کر لوٹے۔ قرآن میں دوسری جگہ یہ بات بیان ہوئی ہے کہ یہ مقابلہ ایک خاص میلہ کے دن، کھلے میدان میں ہوا تھا اور فرعون کی طرف سے اس امر کا خاص اہتمام کیا گیا تھا کہ اپنے آدمی زیادہ سے زیادہ تعداد میں اکٹھے ہو تاکہ اپنی فتح کا ڈنکا پوری دھوم سے بجایا جائے لیکن ایسی رسوائی ہوئی کہ کہیں منہ دکھانے کے قابل نہ رہے۔
Top