Tadabbur-e-Quran - Al-A'raaf : 200
وَ اِمَّا یَنْزَغَنَّكَ مِنَ الشَّیْطٰنِ نَزْغٌ فَاسْتَعِذْ بِاللّٰهِ١ؕ اِنَّهٗ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ
وَاِمَّا : اور اگر يَنْزَغَنَّكَ : تجھے ابھارے مِنَ : سے الشَّيْطٰنِ : شیطان نَزْغٌ : کوئی چھیڑ فَاسْتَعِذْ : تو پناہ میں آجا بِاللّٰهِ : اللہ کی اِنَّهٗ : بیشک وہ سَمِيْعٌ : سننے والا عَلِيْمٌ : جاننے والا
اگر تمہیں کوئی وسوسہ شیطانی لاحق ہونے لگے تو اللہ کی پناہ چاہو، بیشک وہ سننے والا اور جاننے والا ہے
وَاِمَّا يَنْزَغَنَّكَ مِنَ الشَّيْطٰنِ نَزْغٌ فَاسْتَعِذْ بِاللّٰهِ ۭاِنَّهٗ سَمِيْعٌ عَلِيْمٌ۔ نزغ کے معنی چرکا لگانا، کچوکا لگانا، زخم پہنچانا۔ یہ تدبیر بیان ہوئی ہے۔ روش عفو پر قائم رہنے اور جاہلوں کی روش سے اعراض اور ان کے کچوکوں اور طعنوں کے صدمات سے اپنے دل کو محفوظ رکھنے کی۔ مطلب یہ ہے کہ اگر ان شیاطین جن و انس کی ہرزہ سرائیوں اور خاکبازیوں سے دل کو کوئی صدمہ پہنچے تو اپنے رب کی پناہ ڈھونڈو، تمہار رب سمیع وعلیم ہے، تم جب بھی اس کی طرف رجوع کرتے ہو وہ تمہاری دعائیں اور فریادیں سنتا، تمہارے حالات اور پریشانیوں کو جانتا ہے اور شیاطین کی فتنہ انگیزیوں اور چیرہ دستیوں سے بھی وہ اچھی طرح باخبر ہے، وہ تمہارے ہر غم کو دور فرمائے گا۔
Top