Tafheem-ul-Quran - Ash-Shu'araa : 188
قَالَ رَبِّیْۤ اَعْلَمُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ
قَالَ : فرمایا رَبِّيْٓ : میرا رب اَعْلَمُ : خوب جانتا ہے بِمَا : جو کچھ تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے ہو
شعیبؑ نے کہا”میرا ربّ جانتا ہے جو کچھ تم کر رہے ہو۔“ 116
سورة الشُّعَرَآء 116 یعنی عذاب نازل کرنا میرا کام نہیں ہے۔ یہ تو اللہ رب العالمین کے اختیار میں ہے اور وہ تمہارے کرتوت دیکھ ہی رہا ہے۔ اگر وہ تمہیں اس عذاب کا مستحق سمجھے گا تو خود نازل فرما دے گا۔ اصحاب الایکہ کے اس مطالبے اور حضرت شعیب کے اس جواب میں کفار قریش کے لیے بھی ایک تنبیہ تھی۔ وہ بھی رسول اللہ ﷺ سے یہی مطالبے کرتے تھے، اَوْ تُسْقِطَ السَّمَآءَ کَمَا زَعَمْتَ عَلَیْنَا کِسَفاً ، " یا پھر گرا دے ہم پر آسمان کا کوئی ٹکڑا جیسا کہ تیرا دعویٰ ہے "۔ (بنی اسرائیل۔ آیت 92)۔ اس لیے ان کو سنایا جا رہا کہ ایسا ہی مطالبہ اصحاب الایکہ نے اپنے پیغمبر سے کیا تھا، اس کا جو جواب انہیں ملا وہی محمد ﷺ کی طرف سے تمہاری طلب کا جواب بھی ہے۔
Top